اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + آن لائن + نوائے وقت نیوز) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کامیابی کی کنجی ہے، حکومت دہشت گردوں کا خاتمہ کر کے دم لے گی، اپنے مقصد کے حصول کیلئے سب کچھ کرنے کو تیار ہیں، فوجی عدالتوں میں جانے والے مقدمات کا جائزہ لے رہے ہیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعداد کار میں اضافہ بہت ضروری ہے۔ ملک سے دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے وفاق صوبوں کی ہر قسم کی مدد فراہم کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے اجلاس میں کیا۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی رضوان اختر، نیکٹا حکام، وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان، وزیر دفاع خواجہ آصف، گورنر خیبر پی کے سردار مہتاب عباسی، چیف سیکرٹریز سمیت چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی۔ وزیر داخلہ نے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے 20 نکات پر تفصیلی بریفنگ دی جبکہ چیف سیکرٹریز اور چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ نے صوبائی سطح پر بنائی گئی ایپکس کمیٹیوں کے اجلاسوں پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کے حوالے سے معاملات زیر غور آئے۔ وزیر اعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے 20 نکات پر ایک ایک کر کے عملدرآمد ہو رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں قربانیوں کو بھلایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو پناہ لینے کی کوئی جگہ نہیں ملے گی اور ان کے خاتمے کے لئے ملک کے کونے کونے میں قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے پوری قوم اور سیاسی وعسکری قیادت متحد ہے۔ چاروں صوبوں میں ایپکس کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ وفاق اور چاروں صوبوں کو ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر کام کرنا ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وفاق صوبوں کو قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے ہر قسم کی مدد فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں نے اتفاق رائے سے قومی لائحہ عمل کی منظوری دی۔ قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے خصوصی فنڈز بھی مختص کریں گے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعداد کار میں اضافہ کیا جائیگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت دہشت گردوں کا خاتمہ کر کے دم لے گی اور قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کامیابی کی کنجی ہے۔ وزیراعظم نے کہا نہ صرف دہشگردوں بلکہ ان کے معاونین کے خلاف بھی کارروائی کر رہے ہیں۔ ہمیں دہشتگردی کیخلاف ہر صورت جنگ جیتنا ہے۔ اے پی پی کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمہ کیلئے تمام صوبوں کے مربوط تعاون سے نیشنل ایکشن پلان پر پورے جذبے کے ساتھ عملدرآمد کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ملک سے دہشت گردی کے خاتمہ کی ضمانت ہے اور کامیابی کی کنجی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی سنجیدگی پر شک نہیں ہونا چاہئے۔ ہم نہ صرف دہشت گردوں کا تعاقب کر رہے ہیں بلکہ ان کا بھی جو انہیں اکساتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہر قیمت کامیاب ہونا ہو گا اور غلطی کی کوئی گنجائش نہیں۔ نجی ٹی وی کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ وزارت داخلہ کے حکام کا کہنا تھا کہ صوبے انسداد دہشت گردی کیلئے جلد اقدامات اٹھائیں، مدارس کی ریگولیشن سے متعلق اقدامات کئے جائیں، اسلحہ لائسنس پر پابندی لگا کر سکروٹنی کے بعد جاری کئے جائیں، اسلحہ لائسنس کی سکروٹنی نادرا سے کرائی جائے، فرقہ وارانہ فسادات میں ملوث افراد کی نئی فہرست مرتب کی جائے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے بریفنگ دی کہ سندھ حکومت کا بجٹ پولیس، اسلحہ اور گاڑیوں کی خریداری پر خرچ ہو چکا، انسداد دہشت گردی کیلئے وسائل کی ضرورت ہے۔ صوبے کو این ایف سی کا پورا حصہ نہیں ملا۔ وزیراعظم اور آرمی چیف نے صوبائی حکومت کی مدد کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعظم نے کہا کہ صوبائی حکومت کارروائی کرے وفاق تعاون کرے گا۔ انہوں نے وزیر خزانہ کو وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایپکس کمیٹیوں نے اپنے اپنے صوبوں میں اجلاس منعقد کئے۔ پنجاب کی ایپکس کمیٹی کے سات اجلاس منعقد کئے گئے۔ امید ہے دوسرے صوبے بھی مربوط کوششیں جاری رکھیں گے۔