لاہور( نمائندہ سپورٹس/ سپورٹس رپورٹر)پاکستان سکواش فیڈریشن کا رینکنگ سسٹم انتہائی شفاف اور دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہے۔ اس نظام میں شفافیت اور میرٹ کو اولین ترجیح دی جاتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان سکواش فیڈریشن کے سیکرٹری گروپ کیپٹن عامر نواز نے نوائے وقت کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ طیب اسلم کا نمبرون بننا ٹیلنٹ اور میرٹ کی جیت ہے۔ طیب اسلم نے میچز جیتے ہیں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور اسکا انعام ملا یے کسی کھلاڑی اس پرکوئی اعتراض نہیں ہونا چاہئے۔ وہ کھیلتا رہا کامیابیاں حاصل کرتا رہا اور آج وہ پاکستان نمبر ون ہے۔ عامر اطلس کا کہنا تھا کہ پاکستان سکواش فیڈریشن کے عہدیداروں کو کھیل کی باریکیوں کو نہیں جانتے۔ ٹاپ پلئیرزبین الاقوامی مصروفیات کے پیش نظر بعض اوقات قومی سطح کے ٹورنا منٹس میں شرکت نہیں کر سکتے کیا اسکا یہ مطلب ہے کہ انہیں قومی درجہ بندی سے الگ کر دیا جائے۔ سکواش فیڈریشن کے اعلیٰ عہدیدار یہ بتائیں کہ پی ایس اے رینکنگ کی پھر کیا اہمیت ہے۔ سکواش پلیئر فرحان محبوب کا کہنا تھا کہ ایسے فیصلوں سے کھیل کی ترقی نہیں ہو سکتی۔ ٹاپ پلیئرز قومی سطح کے ہر ٹورنامنٹ میں شرکت کرنا شروع کریں تو پھر وہ بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کیسے کریں گے۔ کھلا ڑیوں کی اپنی فٹنس کیلئے بھی بہت کام کرنا پڑتا ہے۔ پوائنٹس کیسے بنانے ہیں کس طرح معاملات کو آگے لے کر جانا ہے اعلیٰ حکام اس سے بے خبر ہیں۔ سکواش کھلاڑی ناصر اقبال کا کہنا تھا کہ فیڈریشن حکام کی طرف سے درجہ بندی والا کام بالکل ٹھیک ہے۔ کسی کو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہئے۔