مکرمی! ایک اخبار کی رپورٹ کے مطابق پرویز مشرف کے دور میں پی ٹی سی ایل خرید نے والی ایک غیر ملکی کمپنی اتصالات پاکستان کی ساڑھے 79 ارب روپے سے زائد کی مقروض ہے۔ وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے پی ٹی سی ایل کے 26 فیصد حصص کی فروخت کے ضمن میں اتصالات پر ابھی 79 ارب 76 کروڑ 96 لاکھ روپے واجب الادا ہیں۔ ہر پاکستانی اس خبر کو پڑھ کر شرمندہ ضرور ہوگا کہ پاکستانی قوم اتنی کمزور ہے کہ وہ ایک غیر ملکی کمپنی سے اپنا اربوں روپے وصول نہیں کررہی ہے۔ حالانکہ یہاں پر بجلی، ٹیلیفون، گیس کا بل ایک ماہ سے زائد ہوجائے تو ان سہولیات کو بند کردیتے ہیں، کنکشن کاٹنے تک جاتے ہیں۔ پی ٹی سی ایل جو کہ کبھی پاکستان کا منافع بخش ادارہ تھا لاکھوں لوگ اس میں کام کرتے تھے پورے ملک میں اس کی اربوں روپے مالیت کی اپنی عمارات تھیں اس وقت کے حکمرانوں نے آئی ایم ایف کے دبائو میں آکر اس کو نیلام کردیا جیسا کہ اب پی آئی اے، واپڈا اور دیگر اداروں کے بارے میں سوچا جارہا ہے۔اصل بات یہ ہے کہ بات اربوں کی ہے اور پھر اس پر کمیشن بھی تو کروڑوں کے حساب سے بنتا ہوگا۔ اسی وجہ سے تو کئی سالوں سے یہ مسئلہ جوں کا توں ہے۔ ہر حکومت نے یہی سوچا کہ میں کیوں اپنے تعلقات خراب کرو۔ کیونکہ میرا تو کاروبار اور رہائشیں بھی ان عرب ممالک میں ہیں جہاں کی یہ کمپنی ہے اب کمپنی سالانہ اربوں روپے کمارہی ہے کیونکہ پی ٹی سی ایل کے کنکشن تو یوں ہی جاری ہیں مگر بدقسمتی سے محروم ہیں تو پاکستانی عوام جن کا اربوں روپے وہ عربی کمپنی دبائے بیٹھی ہے اور کسی حکومت میں اتنی جرأت نہیں کہ ان سے بزورِ طاقت اپنا بقایا جات رقم نکلواسکیں۔ (محمد اشرف واہلہ، قصور)