لاہور (لیڈی رپورٹر) پاکستان کمشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) نے چارسدہ میں دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن پر نظرثانی کی جائے اور نیشنل ایکشن پلان، خاص طور پر دہشت گرد گروہوں کو تربیت اور معاونت فراہم کرنے والے مراکز اور تنظیموں کے خلاف کاروائی سے متعلق ایجنڈے پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔ کمشن نے کہاکہ پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق (ایچ آر سی پی) چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے حملے پر قوم کے غم میں برابر کا شریک ہے اورجاں بحق ہونے والے 20 معصوم افراد کے خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتا ہے۔ اگر دہشت گردی کی حالیہ لہر سے سبق حاصل نہ کیا گیا تو پاکستان کو اس سے زیادہ خطرات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ خیبر پی کی حکومت انتہا پسندوں کو دودھ اور شہد کی پیشکش کے ذریعے تشدد سے باز رکھنے کی پالیسی پر نظرثانی کرے۔ تعلیمی اداروں کو فوجی چھائونیوں میں تبدیل کرنے کی بجائے خطرات کے اسباب کو ہدف بنانے پر غور کیا جائے، چارسدہ حملے پر سکیورٹی فورسز کا فوری ردعمل حوصلہ افزا ہے تاہم دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن پر سنجیدہ نظرثانی کو ملتوی نہیں کیا جاسکتا۔ اہم بات یہ ہے کہ چند ہفتوں کے دوران یہ تیسرا بڑا حملہ ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ دہشت گردوں کے پاس اب بھی کہیں بھی حملہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔