جدہ (اے ایف پی+رائٹرز) جدہ میں اسلامی کانفرنس تنظیم او آئی سی وزرائے خارجہ کے اجلاس نے ایران سعودی سفارتخانہ اور قونصلیٹ پر حملے اور تہران کی علاقائی امور میں مداخلت کی مذمت کی ہے۔ اس حوالے سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سعودی مشن میں جارحیت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔یہ بیان سعودی عرب کی درخواست پر بلائے گئے خصوصی اجلاس میں جاری کیا گیا ہے۔ یہ جارحیت عالمی اور او آئی سی کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔ ایران نے یہ اعلامیہ مسترد کر دیا ہے۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے سعودی عرب میں پھانسیوں پر ایران کا رد عمل سعودی عرب کے داخلی معاملات میں مداخلت ہے۔ او آئی سی نے ایران کے بیانات کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے انہیں مسترد کر دیا ہے۔اعلامیہ میں ایران کی جانب سے بحرین، یمن، شام، صومالیہ کے داخلی معاملات میں ایرانی مداخلت اور دہشت گردوں کی حمایت کی مذمت بھی کی گئی ہے۔اس سے قبل اسلامی کانفرنس تنظیم نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کے خاتمہ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے رکن ممالک کو بتایا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ان کے درمیان باہمی اتحاد ضروری ہے سعودی عرب اور ایران کا نام لئے بغیر او آئی سی کے سیکرٹری جنرل ایاد مدنی نے کہا کہ کچھ رکن ممالک کے موجود کشیدگی سے اسلامی ممالک سے شکست و ریخت ہوگی فرقہ وارانہ کشیدگیوں کے بارے میں خبر دار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ (ایران میں) سعودی عرب کے سفارتخانہ پر حملے سے سفارتی اقدار کو توڑا گیا۔کویت کی زیر صدارت 57 رکنی او آئی سی کے غیر معمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران میں تعلقات کی خرابی سے مسلم امہ کو درپیش چینلجز سے توجہ ہٹ رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر اظہار افسوس کیا اسلامی ممالک میں تقسیم سے او آئی سی کی کارکردگی اور اس کی عالمی سطح پر ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔
سعودی مشن پر حملے‘ ایرانی مداخلت کی مذمت کرتے ہیں: او آئی سی: تہران نے اعلامیہ مسترد کر دیا
Jan 22, 2016