اسلام آباد (اے پی پی) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلوے کو خود کفالت کی طرف لے جارہے ہیں، نظام کو ٹھیک کر دیا جائے تو سالانہ 60 ارب روپے کما سکتے ہیں، گواردر تک ریلوے ٹریک کی بحالی ترجیح ہے، سب سے بڑا مسئلہ لوئر کورٹس میں ریلوے کو سننے بغیر حکم امتناعی جاری کرنا ہے، پشاور اور لاہور میں ریلوے کی قیمتی اراضی پر قبضہ ہے، اقتصادی راہداری میں ریلوے ٹریک کو فاٹا تک بڑھانا ہے، اگر فیز بلٹی منظور نہ ہوئی تو پشاور ماس ٹرانزٹ پراجیکٹ کیلئے ریلوے کی زمین فراہم کریں گے۔ انہوں یہ بات جمعرات کو سینیٹ قائمہ کمیٹی ریلویز کے اجلاس میں کہی جو چیئرمین کمیٹی سینیٹر سردار فتح محمد محمد حسنی کی صدارت میں جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں قائمہ کمیٹی کی طرف سے بھجوائی گئی سفارشات پرعمل درآمد، خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے ماس ٹرازنٹ سسٹم پشاور کیلئے ریلوے زمین کی لیز پر الاٹمنٹ اور پاکستان ریلوے میں کھانے پینے کی اشیاء فراہم کرنے والے ٹھیکداری ملازمین کی عوامی عرضداشت کے معاملات زیر بحث آئے ۔چیئرمین کمیٹی فتح محمد حسنی نے کہا کہ پاکستان ریلوے ملک کے لئے انتہائی اہم ہے، مسافروں کو سفری سہولتوں کے علاوہ اداروں اور کاروباری وتجارتی طبقے کے لئے بھی سستی سہولت ہے، ریلوے کے نظام کو اپ گریڈ کر کے پاکستان کے آدھے مسائل حل ہو سکتے ہیں، گوادر اس وقت اہم ترین کاروباری بندرگاہ ہے
نظام ٹھیک ہو جائے تو سالانہ 60 ارب کما سکتے ہیں: وزیر ریلوے
Jan 22, 2016