کراچی (نوائے وقت رپورٹ) صوبائی وزیر سندھ امداد پتافی نے کہا ہے کہ نصرت سحر عباسی سے معافی مانگتا ہوں جبکہ مسلم لیگ فنکشنل کی رہنما نے کہا کہ میں انہیں معاف نہیں کروں گی۔ دوسری جانب بختاور بھٹو نے صوبائی وزیر کے ریمارکس پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ انہیں معافی مانگنا پڑیگی۔ پارٹی چیئرمین بلاول نے امداد پتافی کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کی ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ میں انسان ہوں، غلطی سے کوئی بات نکل گئی تو اسے مانتا ہوں۔ میں میڈم کے گھر چلا جاؤں گا۔ اس طرح کی بات کو طول دینا ٹھیک نہیں، بات ہو جاتی ہے تو پھر اسے ختم کیا جاتا ہے، میں اپنی بات کر چکا، میں نے جو بات کرنی تھی کر لی، اب میڈیم کی خواہشات کا میں کچھ نہیں کر سکتا۔ نصرت سحر نے کہا کہ بے عزتی کے بعد معافی کا مطلب ہے کہ دوسرے رکن کو بھی بے عزتی کی شہہ دی جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پی پی پتافی کو معطل کرے یا خود وہ مستعفی ہوں۔ اسمبلی کا فلور مقدس ہے، وہاں ایسی باتیں زیب نہیں دیتیں، صوبائی وزیر امداد پتافی نے سندھ کی بیٹی کی بے عزتی کی ہے، ایک دن بے عزت کرکے دوسرے دن معافی مانگ لیں تو کیسے ممکن ہے کہ میں معاف کردوں۔ پتہ چل گیا امداد پتافی کا مائنڈ سیٹ کیا ہے، ایسے لوگوں کے مائنڈ سیٹ سمجھیں اور انہیں ایکسپوز کریں، میرے پاس بہت دروازے ہیں، اب میں انہیں کھٹکھٹاؤں گی۔ ان میں شرمندگی کا انداز تو کہیں نہیں دکھائی دے رہا، ایسے گندے الفاظ کہے جو ساری دنیا نے سنے، مجھ پر میری فیملی کا بھی دباؤ ہے۔ اگر خدانخواستہ آصفہ یا بلاول کو کوئی ایسا کہے تو کیا وہ اسے معاف کریں گے، میرا دل اتنا دکھا ہے کہ میں کسی صورت معاف نہیں کروں گی۔ پتافی نے تو اپنے ووٹرز کو بھی شرمندہ کر دیا، مجھے ان کے حلقے کے ووٹرز کا فون آیا کہ وہ شرمندہ ہیں کہ اس شخص کو ووٹ دیا۔ پوری سندھ دھرتی کے لوگ میرے ساتھ ہیں، وہی فیصلہ کریں گے، اب تو میں ماؤں بہنوں کے لیے مثال قائم کروں گی۔ قبل ازیں امداد پتافی کی نصرت سحر عباسی سے بدکلامی پر برہم ہوگئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کا رویہ ناقابل برداشت ہے، امداد پتافی کو اپنے رویے پر خاتون رکن سے معافی مانگنا پڑے گی۔ یہ وہ جماعت ہے جس کی قیادت ایک مضبوط خاتون نے کی، ایسی چیزیں ہمارے پارٹی کی اخلاقیات کے منافی ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے پیپلزپارٹی سندھ کے صدر اور صوبائی پارلیمانی لیڈر نثار کھوڑو کو امداد پتافی کے خلاف کارروائی اور سخت ایکشن لینے کا حکم دیا تھا جس پر نثار کھوڑو نے کہا امداد پتافی کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے۔کراچی سے وقائع نگار کے مطابق پارٹی ذرائع نے کہا ہے کہ خود پیپلز پارٹی کی خواتین ارکان اسمبلی اور عہدیداروں نے بھی پارٹی قیادت سے امداد پتافی کے رویئے پر شکایت کی تھی۔ ادھر شوکاز کے بعد پتافی نے کہا کہ بلاول اور زرداری کا ہر فیصلہ قبول ہوگا، اسمبلی فلور پر معافی مانگ لوں گا، وزارت اور رکنیت پارٹی کی امانت ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے گزشتہ روز سندھ اسمبلی میں وزیرورکس اینڈ سروسز امداد پتافی کی فنکشنل لیگ کی خاتون رکن سے غیر اخلاقی گفتگو کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ارکان اسمبلی کیساتھ نازیبا سلوک ناقابل برداشت ہے ۔ہفتہ کے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر عمران خان نے ٹوئٹ میں کہا جمعہ کے روز سندھ اسمبلی میں امداد پتافی نے جو گندی زبان فنکشنل لیگ کی رکن اسمبلی نصرت سحر کیساتھ استعمال کی اس کی اجازت اسلامی روایات اور اخلاقیات نہیں دیتی ہیں، خواتین ارکان اسمبلی کیساتھ مہذب طریقے سے پیش آنا چاہیے۔ خواتین کیخلاف گندی زبان استعمال کرنا باشعور اور پڑھے لکھے لوگوں کا کام نہیں ہے۔