بھارتی یوم جمہوریہ کی آمد پر مقبوضہ کشمیر فوجی چھاﺅنی میں تبدیل، تلاشی کاروائیاں،4نوجوان گرفتار

سری نگر (کے پی آئی + نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمےر مےں بھارت کے خلاف مکمل ہڑتال سے کاروبار زندگی ٹھپ ہو گےا ہے ۔ زبردست مظاہرے کئے گئے جبکہ بھارت کے ےوم جمہورےہ کے موقع پر26 جنوری کی تقریبات کے سلسلے مےں سری نگر سمےت کئی شہروں کو فوجی چھاﺅنی مےں بدل دےا گےا ہے ۔ تقریبات کی کامےابی کے لےے غےرمعمولی سکیورٹی کے علاوہ تمام سرکاری ملازمےں کو حکم دےا گےا ہے کہ وہ تقریبات مےں لازماً شرکت کرےں ۔ 26جنوری سے قبل ہی کئی علاقوں میں تلاشیوں کا تازہ سلسلہ شروع کیا گیا جس کے دوران بارہمولہ میں4 نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا ۔ سرینگر میں مکمل ہڑتال کے دوران کاروباری ادارے اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ دیگر سرگرمیاں بھی ٹھپ ہوکر رہ گئیں۔بازار ویران نظر آ رہے تھے۔ نوہٹہ سرینگر میں نوجوان سڑ کوں پر نکل آ ئے اور انہوںنے اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی۔اس دوران 26جنوری کی تقریبات نزدیک آنے کے ساتھ ہی شہر سرینگر سمیت وادی کے تمام اضلاع میں پولیس وفورسز کو متحرک کیا گیا ۔ شہر سرینگر کے سول لائنز علاقوں کی اہم شاہراﺅں پر پولیس وفورسز کے دستوں کو تعینات کیا گیا ہے جہاں پر مسافروں اور راہگیروں کی باریک بینی سے تلاشی لی جار ہی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس ع کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے کشمیر اور کشمیر سے باہر کی مختلف جیلوں ، پولیس تھانوں اور قید خانوں میںبند ہزاروں نوجوا نوں، طالب علموں حتی کہ بزرگوں کی سخت ترین سردی کے ایام میں مسلسل حراست کو ریاستی حکمرانوں کی جانب سے انتقام گیری کا بدترین مظاہرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جھوٹے اور بے بنیاد کیسوں میں پھنسا کر ان لوگوںکو جیلوں میں مقید رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے ۔کل جماعتی حریت کانفرنس”گ“ گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے ریاستی اسمبلی میں پنڈتوں کی واپسی سے متعلق قررا داد منظور کئے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنے پنڈت بھائیوں کی وادی میں واپسی کے ہر طرح سے اور ہر وقت حامی رہے ہیں تاہم انہیں علیحدہ کالونیوں میں بسا کر سماج سے الگ تھلگ کرنے کے ماضی میں بھی مخالف رہے ہیں اور مستقبل میں بھی ایسا ہی کریں گے ۔ انہوں نے کہا پنڈت بھائی ہمارے سماج کا ایک اٹوٹ حصہ ہیں اور ہم نے ہمیشہ ان کی واپسی کا خیر مقدم کیا ہے تاہم انہیں علیحدہ بستیوں میں بسانے کا پروگرام کشمیریوں کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے اور ان کی جدوجہد آزادی کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی ایک مذموم کوشش ہے اور آزادی پسند قیادت کسی بھی صورت میں اس مکروہ منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی اجازت نہیں دے گی اور وہ ہر ممکن طریقے اس کی مخالفت کرے گی ۔

ای پیپر دی نیشن