کراچی (سٹاف رپورٹر+ ایجنسیاں) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹونے کہا ہے کہ سینٹ کے الیکشن ہونا چاہئیں اور وقت پر ہوں گے لیکن ہم نواز شریف کو سینٹ کے الیکشن جیتنے نہیں دیں گے۔ عمران خان نے متحدہ اپوزیشن کوکمزور کیا‘ آصف زرداری شیروںکے شکاری ہیں۔ وہ بلاول ہائوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک بھر میں پولیس مقابلوں پرپابندی لگنا چاہئے‘ وزیراعلیٰ سندھ نے نقیب اللہ کیس کی بروقت تحقیقات کا حکم دیدیا تھا، میں پورے ملک میں پولیس مقابلوں کی مذمت کرتاہوں۔ شفاف ٹرائل رائو انوار کا حق ہے‘ رائو انوار کو صفائی کا موقع ملنا چاہئے۔ پورے سندھ میں جرائم کم ہوئے ہیں‘ نوجوانوں کو مثبت سوچ اپنانا چاہئے۔ ہمارے پاس ہتھیار اور حربے نہیں‘ ہم مثبت سیاست کررہے ہیں‘ دیگر جماعتیں گالی گلوچ کی سیاست کررہی ہیں۔ بے نظیر بھٹو کے بعد رکنیت سازی نہیں ہوئی رکنیت سازی کریں‘ مہم چلائیں گے کیمپ لگائیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میڈیا کو ہم پر تنقید کا حق ہے۔ عوام کی سیاست صرف پیپلزپارٹی کررہی ہے دو جماعتیں جی ٹی روڈ کی سیاست کررہی ہیں۔ عوام شہید بی بی کے بیٹے کا ساتھ دیں۔ پانچ سالوں میں وفاق نے این ایف سی ایوارڈ نہیں دیا۔ لاہور جلسے کے حوالے سے بلاول بھٹو نے کہا کہ لاہور جلسے میں پیپلزپارٹی کے کارکنان زیادہ تھے اس بات کا اظہار طاہر القادری نے بھی کیا تھا انہوں نے کہا تھا کہ زرداری صاحب کے جانے کے بعد لوگ جلسے سے اٹھ گئے تھے۔ پیپلز پارٹی ہی مسلم لیگ ن کا مقابلہ کرسکتی ہے۔ علاوہ ازیں ایک ٹویٹ میں بلاول بھٹو نے لاء ریفارمز کمشن کا اجلاس نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ججز سارے کام کر رہے ہیں سوائے انصاف کی فراہمی کے۔ بلاول بھٹو نے اپنے ٹویٹ میں کہا چیف جسٹس کی سربراہی میں لاء ریفارمز کمشن قائم ہے جس کے چاروں صوبوں کے چیف جسٹس رکن ہیں۔ قانون کے مطابق کمشن نے سال میں چار بار اجلاس کرنا ہوتے ہیں مگر 2015ء سے لاء ریفارمز کمشن کا کوئی اجلاس ہی نہیں ہوا۔ ججز تمام دیگر کام کر رہے ہیں سوائے انصاف کی فراہمی کے،جج سیاستدان بنے ہوئے ہیں، ججز صاحبان کی اپنے کام کے علاوہ دیگر کاموں پر توجہ کے باعث انصاف متاثر ہو رہا ہے۔