واشنگٹن(آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر عورتوں سے ناجائز مراسم اب کوئی سربستہ راز نہیں رہے ہیں اور آئے دن ان کے کسی نا کسی عورت سے مراسم کی چسکے دار اطلاعات سامنے آتی رہتی ہیں۔اب کے ’’فائر اور فیوری‘‘ ( آتش اور غیظ) کے مصنف مائیکل وولف نے ایک نیا انکشاف کیا ہے۔مائیکل وولف نے ایک ٹیلی وژن پروگرام کے دوران صدر ٹرمپ کے ان نئے مراسم کا ذکر کیا ہے لیکن دوسرے فریق یعنی ان کی متاثرہ عورت یا معشوقہ کا نام نہیں لیا ہے کہ وہ کون ’’ خوش نصیب‘‘ ہے جس کو ’’شہ کی مصاحبت‘‘ کا شرف حاصل ہوا ہے جس کے بعد آن لائن ایک نئی بحث اور قیا س آرائیاں شروع ہوگئی ہیں۔مسٹر وولف یہ درفنطنی چھوڑنے کے بعد یہ کہہ کر اپنا دامن بچا لے گئے ہیں کہ صدر ٹرمپ کے کسی اہم عورت سے تعلقات ہیں لیکن ان کے پاس اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ ان کا اشارہ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کی جانب تھا۔وہ اپنی کتاب کے بالکل آخر میں لکھتے ہیں کہ’’ نکی ہیلی نے ایوانکا ٹرمپ سے پہلے دوستی استوار کی تھی اور پھر وہ ان کے ذریعے صدر ٹرمپ کے درباریوں اور قریبی مصاحبین میں شامل ہونے میں کامیاب ہوگئی تھیں۔وہ مسٹر ٹرمپ کی توجہ کا مرکز ٹھہری تھیں‘‘۔امریکہ کے صحافتی اور سیاسی حلقوں میں بھونچال پیدا کرنے والی اس کتاب کے مصنف نے یہ بھی لکھا ہے کہ صدر ٹرمپ شاید ایک ہی مدت کے لیے برسراقتدار رہیں اور ان کے بعد نکی ہیلی آئندہ صدارتی انتخابات میں ان کی ممکنہ جانشین ہوسکتی ہیں۔