نقیب قتل‘ 10دن میں مسئلہ حل نہ ہوا تو کراچی میں جرگہ کرینگے: سراج الحق

Jan 22, 2018

لاہور، کراچی (خصوصی نامہ نگار+ نیوز رپورٹر) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے نقیب اللہ محسود سمیت کراچی کے دیگر نوجوانوں کا جعلی پولیس مقابلوں میں قتل انتہائی افسوس ناک اور قابلِ مذمت ہے۔ جماعت اسلامی نے اس سے قبل بھی جعلی پولیس مقابلوں میں ماورائے عدالت قتل کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ ہم مقتولین کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔ رائو انوار کو صرف معطل کرنا یا تبادلہ کرنا کوئی سزا نہیں ہے ان کے دامن پر 424نوجوانوں کے خون کے دھبے ہیں۔ آصف علی زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ عوام کو انصاف فراہم کریں۔ 10دن کے اندر یہ مسئلہ حل نہ کیا تو جماعت اسلامی 31جنوری کو کراچی میں ایک زبردست جرگہ کرے گی جس میں ماورائے عدالت قتل کے حوالے سے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سہراب گوٹھ پر نقیب اللہ محسود کی رہائش گاہ کے قریب مقتول کے عزیز و اقارب، اہل محلہ اور جمع ہو نے والے نوجوانوں کی بڑی تعداد سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ اس مو قع پر نوجوانوں نے قاتل قاتل رائو انوار قاتل کے نعرے لگائے۔ سراج الحق نے نقیب اللہ محسود اور دیگر مقتولین کے لیے دعائے مغفرت کرائی اور دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ سراج الحق نے مزید کہا ہم کراچی میں نوجوانوں کی جعلی پولیس مقابلوں میں ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ جو لوگ ان کا روائیوں میں ملوث ہیں وہ سخت ترین سزا کے مستحق ہیں۔ حکمرانوں نے انصاف فراہم نہ کیا تو عوام کا ہاتھ ہو گا اور حکمرانوں کا گریبان ہو گا۔ رائو انوار کراچی کے ایک مخصوص علاقے میں جعلی پولیس مقابلوں کے حوالے سے بڑی شہرت رکھتے ہیں۔ یہ اتنے ہی بہادر ہیں تو ان کو پاکستان بھارت سر حد پر بھیج دیا جائے۔ عوام کو انصاف نہ ملا تو سندھ کے وزیر اعلیٰ اس کے ذمہ دار ہوں گے۔ جماعت اسلامی نے حکومت کو 10دن کی مہلت دی ہے یہ مسئلہ حل نہ ہو ا تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ مزید براں سرا ج الحق کی صدارت میں منعقدہ جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ نے اپنے حالیہ اجلاس میں قصور اور مردان کے واقعات، کشمیر اور قبائلی صورتحال کے بارے میں قرار دادیں منظور کی ہیں۔ قصور اور مردان کے واقعات پر منظور کی گئی قرار دادوں میں ان واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا سانحہ قصور اور مردان میں ملوث ملزمان کو فی الفور گرفتار کر کے قرار واقعی سزادی جائے۔ وفاقی و صوبائی حکومتیں بچوں کے تحفظ کے لئے عملی اقدامات کریں۔ سکولز کے تعلیمی نصاب میں اسلامی تعلیم و تربیت کا خصوصی اہتمام کیا جائے۔ ملک بھر میں اوربالخصوص ضلع قصوراور مردان میں پولیس کے ادارے کو تطہیر کے عمل سے گزارا جائے اور عوام کی خدمت و تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے پولیس کے شعبے کو خصوصی تربیت دی جائے۔کشمیر کے بارے میں منظور کی گئی قرار داد میں مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر میں بھارتی قابض افوا ج اور ایجنسیوں کی طرف سے بنیادی انسانی حقوق کی مسلسل پامالی اور استعماری ظلم و تشدد کی شدید مذمت کی گئی۔ قرارداد میں سیز فائرلائن اور ورکنگ بائونڈری پر سول آبادی پر بلا اشتعال بھارتی فائرنگ کی بھی مذمت کی گئی۔ اجلاس بھارتی آرمی چیف کے حالیہ بیان کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستان کے خلاف کھلا اعلان جنگ سمجھتا ہے۔ اس بیان کے بعد اور امریکہ ، بھارت ، اسرائیل گٹھ جوڑ کے تناظر میں پاکستان کی سلامتی کے لیے سنگین چیلنجز سامنے آ رہے ہیں۔ اجلاس کے نزدیک اسرائیلی وزیراعظم کا بھارت کا حالیہ طویل دورہ صورت حال کی سنگینی میں مزید اضافہ کا موجب ہوسکتا ہے۔ ایک اور قرارداد میں قبائل کی حالت زار پر تشویش کا اظہارکیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ قبائل سے فوراً ایف سی آر کا خاتمہ کیا جائے اور آئین پاکستان کی روح کے مطابق اسلامی نظریہ کونسل کی سفارشات کی روشنی میں متبادل نظام دیاجائے۔ قبائل کو خیبر پی کے میں ضم کیا جائے اور آسانی کے لیے فاٹا سے پاٹا بنایا جائے۔ نیوز رپورٹر کے مطابق سراج الحق نے کہا کراچی میں جنگل کا قانون ہے۔ نقیب اللہ محسود کے قتل پر کارروائی نہیں کی گئی تو ہم وزیراعلیٰ سندھ کو نقیب اللہ کا قاتل سمجھیں گے۔ جب تک چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالتی کمیشن نہیں بن جاتا ہم کسی پر اعتماد نہیں کریں گے۔ انہوں نے سوال کیا جو آدمی جرائم کی دنیا سے تعلق رکھتا ہو وہ غاروں میں رہتا ہے۔ وہ سوشل میڈیاپر موجود نہیں ہوتا۔

مزیدخبریں