راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ پنجاب میں عدلیہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا عمل تیزی سے جاری ہے اس مقصد کیلئے عالمی اداروں کا تعاون حاصل کیا جارہا ہے اور باہمی تجربات سے فائدہ حاصل کر کے عدالتی طریقہ کار کو سہل اور عامشہریوں کے لیے فائدہ مند بنایا جارہا ہے یہ بات انہوں نے برٹش ہائی کمشن یو کے ایڈ کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی وفد میں کمشن کی ہیڈ آف رول آف لاء سوسن لوہیڈ،ریچر یاٹس اور سائمن چارٹرز شامل تھے جسٹس سید منصو ر علی شاہ نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ اور ضلعی وسب ڈویژن کی سطح پر عدالتی اصلاحات کا مقصد نظام میں بہتری لا کر مقدمات کی سماعت میں تیزی لانے کے ساتھ ساتھ وکلاء ،ججز اور مقدمات کے فرئقین کے لیے آسانیاں پیدا کرنا ہیںانہوں نے کہا کہ دنیا کے جدید ترین آٹو مشین سسٹم کے تحت مقدمات کی بلاتاخیر پیروی کے لیے نیا اصلاحاتی پیکچ متعارف کرایا گیا ہے اور علالتوں میں ہرممکن سہولیات فراہم کی گئی ہیںجسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ یوکے ایڈ کے تعاون سے پاکستان اور برطانیہ کے عدالتی نظام کو فعال کرنے کیلئے کئی اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔ جن کے تحت ججز کے وفود کے تبادلے ہوں گے اور نظام کو بہتر کرنے کیلئے ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھایا جائے گا ملاقات کے دوران چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ عدالتوں میں کثیرتعداد میں زیرالتواء مقدمات اسی صورت نمٹائے جاسکتے ہیں جب ان کی سماعت میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں اور آئی ٹی کی مدد سے عدالتی ریکارڈ کو ان لائن کر کے وکلاء کو اپ ڈیٹ کیا جائے پاکستان اور برطانیہ کے ججز اس حوالے سے آپس میں تبادلہ خیال اور کامیاب حکمت عملی سے فائد ہ اٹھائیں گے اور دونوں ملکوں میں عدالتی اصلاحات کی کامیابی کے لیے کام کریں گے ملاقات کے دوران یو کے ایڈ کے وفد نے پنجاب کے عدالتی سسٹم میں اصلاحات کے پروگراموں کو خوش آئیند قرار دیا ا ور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی کاوشوں کو سراہا۔