اسلام آباد (نوائے وقت نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین سابق صدر آصف زرداری کی نااہلی کیلئے درخواست دائر کر دی گئی ۔ پیر کو درخواست پی ٹی آئی رہنماءعثمان ڈار نے دائر کی۔ درخواست میں کہاگیاکہ آصف علی زرداری نے 2018 کے کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کی۔ درخواست میں کہاگیا کہ آصف زرداری نے فارم اے اور فارم بی میں بہت ساری غلط بیانیاں کی ہیں۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیاکہ سابق صدر نے نیو یارک کا اپارٹمنٹ، پارکنگ سپیس اور دو بلٹ پروف گاڑیاں ظاہر نہیں کیں۔ موقف اپنایا گیا کہ سابق صدر رکن قومی اسمبلی بننے کے بھی اہل نہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ آصف زرداری کو آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دیا جائے۔استدعا کی گئی کہ آصف زرداری کو آرٹیکل 63 اے کے تحت پارٹی صدارت کیلئے بھی نااہل قرار دیا جائے۔ درخواست میں موقف اختیار کیاگیا کہ چھپائے گئے اثاثوں کی مالیت 14 کروڑ 37 لاکھ بنتی ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ آصف زرداری کو انتخابی حلقہ این اے 213 سے بھی نااہل قرار دیا جائے۔درخواست میں موقف اختیار کیاگیا کہ آصف زرداری نیو یارک میں پراپرٹی ٹیکس ادا کرتے ہیں۔موقف اختیار کیاگیا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق آصف زرداری نے کہا کہ انکے بیرون ملک کوئی اثاثت نہیں ہیں۔دوسری طرف تحریک انصاف کے رہنما اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی عثما ن ڈار نے کہا ہے کہ زر داری کی نا اہلی کےلئے درخواست دائر کر دی ہے، آصف زرداری تاحیات نا اہل ہو جائینگے۔ پیر کے روز سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں عثمان ڈار نے کہا کہ ہم نے زرداری کےخلا ف درخواست جمع کی ہے۔ ہم تین چیزوں پر یہاں آئے ہیں۔ زرداری کے نیویارک کی مہنگی ترین جگہ پر کروڑوں کے اپارٹمنٹس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے لوگ کہتے ہیں کہ عمران خان پانچ سال پورے نہیں کریں گے، میں بتانا چاہتا ہو ں کہ عمران خان پانچ سال ضرور پورے کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری جلد پارلیمنٹ سے باہر جائےنگے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ساہیوال سے متعلق کمیٹی بنا دی گئی ہے، جو بھی ملو ث ہوا نشان عبرت بنا دیا جائیگا۔
زرداری/ نااہلی درخواست