اسلام آباد+دوحہ ( سٹاف رپورٹر+ نمائندہ خصوصی+ ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے سانحہ ساہیوال کے حوالے سے کہا ہے کہ کسی ادارے کی لاقانونیت کے اقدام کا دفاع نہیں کرسکتے، سانحہ ساہیوال میں ملوث ملزموں کو مثالی سزا دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا کہ پولیس کو ایسا اقدام نہیں کرنا چاہیے جس سے لاقانونیت کا پہلو اجاگر ہو کیونکہ حکومت قانون کی حکمرانی اور شہریوں کا تحفظ چاہتی ہے اور ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ کسی ادارے کے غیرقانونی اقدام کا دفاع نہیں کریں گے۔ وفاقی حکومت کی طرف سے واضح موقف اختیار کیا جا رہا ہے کہ وہ انصاف فراہم کرے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ ساہیوال واقعہ پر پاکستانی عوام کا دکھ اور غصہ جائز ہے۔ ذمہ داروں کو مثالی سزا دیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ دورہ قطر سے واپسی کے بعد پنجاب پولیس میں اصلاحات لاﺅں گا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان قطر کے دو روزہ دورے پر دوحہ پہنچ گئے۔ دوحہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ہے کہ سانحہ ساہیوال کے ذمہ داران سے کوئی رعایت نہیں ہو گی۔ جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں اقدامات کئے جائیں گے۔ نظام میں اصلاحات کریں گے تاکہ دوبارہ ایسا واقعہ نہ ہو۔ متاثرہ خاندان کو انصاف دیا جائیگا۔ دورہ قطر انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ پاکستان اور قطر کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں۔ تمام برادر مسلم ممالک کے ساتھ مثالی تعلقات کے خواہاں ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے قطری ہم منصب عبداللہ بن ناصر بن خلیفہ الثانی سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات اور اقتصادی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ قطری وزیراعظم نے وزیراعظم عمران خان کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔ ملاقات میں وفاقی وزراءاسد عمر، عبدالرزاق دا¶د، شاہ محمود قریشی، غلام سرور خان اور معاون خصوصی زلفی بخاری بھی شریک تھے۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔ وزیراعظم مزید پاکستانی افرادی قوت بھجوانے پر بات کریں گے۔ عمران خان کے ہمراہ قطر روانگی سے قبل میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خطے کی تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال اور پاکستان کی متحرک خارجہ پالیسی کے تناظر میں اس دورے کو خاصی اہمیت دی جا رہی ہے۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر پٹرولیم غلام سرور خان، وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داو¿د، وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ ہارون شریف اور چیرمین ٹاسک فورس برائے توانائی ندیم بابر وزیراعظم عمران خان کے ساتھ وفد میں شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ قطری قیادت کے ساتھ ساتھ وزیراعظم قطر میں مقیم پاکستانی کمیونٹی / کاروباری شخصیات سے بھی ملاقات کریں گے۔ دورہ سے پاکستان اور قطر کے درمیان دیرینہ تعلقات کو مزید وسعت ملے گی۔ قطر کے ساتھ زرعی مصنوعات کی تجارت میں اضافے کے امکانات کا جائزہ لیا جائے گا۔ گزشتہ چھ ماہ میں قطر کے ساتھ پاکستان کی تجارت میں اضافہ ہوا۔ قطر سے پاکستان کی ایل این جی کی ضروریات پوری ہوتی ہیں، مزید سہولیات اور بہتر شرائط کار پر بات چیت ہوگی۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لئے قطر کے سرمایہ کاروںکی حوصلہ افزائی پربھی بات ہوگی۔ پاکستان افغانستان میں مصالحتی عمل میں قطر کے کردار کو سراہتا ہے۔ وزیراعظم کی دورہ کے دوران قطر کی قیادت سے افغان امن عمل کے حوالے سے بات چیت ہوگی۔دونوں ممالک خطے کو پہلے سے زیادہ مستحکم اور پرامن بنانے کے لئے مزید امکانات کا جائزہ لیں گے۔ اسلامی دنیا میں مفاہمت اور غلط فہمیوں کو دورکرنے میں پاکستان کے کردار پر بھی بات ہوسکتی ہے۔
عمران