اسلام آباد ہائیکورٹ : وزیراعظم کی نااہلی کیلئے درخواست مسترد‘ نوازشریف کی اپیل پر نیب سے تین ہفتے میں ریکارڈ طلب

اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کی درخواست مسترد کردی۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ اورجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پرمشتمل ڈویژن بنچ نے چیئرمین ڈیفنس آف پاکستان حافظ احتشام احمد کی جانب سے دائر پٹیشن کی سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ وزیراعظم عمران خان نے کاغذات نامزدگی میں اپنی بیٹی کو ظاہر نہیں کیا، عمران خان نے اپنی بیٹی ٹیریان سے متعلق جھوٹ بولا لہٰذا وہ صادق اور امین نہیں رہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ آرٹیکل 63 ایچ اخلاقی معاملات کے بارے میں ہے کیا وہ آپ نے دیکھا، اسلام کا پہلا اصول ہے کہ کسی کی ذاتی زندگی پرپردہ ڈالا جائے۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواست گزار پر برہمی کا ظہار کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ آئندہ ایسی درخواست آئی توجرمانہ بھی کریں گے۔
عمران نااہلی مسترد

اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں اپیل اور سزا معطلی کی درخواست پر نیب کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب لےا ہے جبکہ کیس کی سماعت تین ہفتے تک ملتوی کردی ہے۔پیر کو جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی ڈویژن بنچ نے نواز شریف کی سزا معطلی اور اپیل کی الگ الگ درخواستوں پر سماعت کی۔نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اثاثوں کے اصل مالک نہیں اس کے باوجود انہیں سزا سنائی گئی اور احتساب عدالت نے فیصلہ جے آئی ٹی رپورٹ کی بنیاد پر سنایا، خواجہ حارث نے کہا کہ نیب نے پورا کیس جے آئی ٹی رپورٹ پر تیار کیا ہے اور جے آئی ٹی نے جن کے بیان ریکارڈ کیے انہیں بطور گوا ہ پیش نہیں کیا گیا سزا نامناسب ہے اور غیر قانونی ہے لہذا نواز شریف کو بری کیا جائے۔نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے استدعا کی کہ اپیل پر سماعت تو دیر سے مقرر ہوتی ہے اس لیے پہلے سزا معطلی کی درخواست سنی جائے، جس پر عدالت نے 3 ہفتے میں مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا۔جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ریکارڈ آنے دیں پھر اس معاملے کو دیکھیں گے، فی الحال اپیل اور سزا معطلی کی درخواست کو الگ نہیں کر رہے، ضرورت محسوس ہوئی تو اپیل اور سزا معطلی کی درخواست الگ کر دیں گے۔نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ نواز شریف کی فلیگ شپ ریفرنس میں بریت ختم کر کے سزا دے اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کی سات سال قید کی سزا کو بڑھا کر 14 سال کردےا جائے۔سماعت کے موقع پر لیگی رہنما راجہ ظفرالحق، خواجہ آصف، مریم اورنگزیب، پرویز رشید، قیصر یوسف زئی، مےاں عمر گل، افضال مغل، سردار ممتاز، چوہدری فرید ودیگر کارکن موجود تھے۔
نوازشریف اپیل

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...