کراچی(کامرس رپورٹر) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈانڈسٹری کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ نے گیس کے بلوں میں GIDC سیس کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کیونکہ GIDC پاک ایران، پاک ترکمانستان گیس پائپ لائن اور ایل این جی کے ٹرمینلز کیلئے انفرااسٹرکچر بنانے کیلئے لگایا گیا تھا لیکن دونوں گیس پائپ لائن کے منصوبے عملی طور پر وجود نہیں اور ایل این جی ٹرمینلز کیلئے حکومت پر کوئی مالی دبائو نہیں کیونکہ اس میں نجی شعبے نے خود سرمایہ کاری کی ہے لہٰذا ان منصوبوں کیلئے گیس انفرااسٹرکچر سیس لگانا غیر منصفانہ اور ناجائز ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی بزنس کمیونٹی صنعتکاروں اور ایکسپورٹرز کے ساتھ فیڈریشن میں حالیہ اجلاس میں بزنس مینوں نے GIDC کو مشترکہ طور پر مسترد کردیا ہے اور حکومت سے درخواست کی ہے کہ GIDC کو گیس بلوں سے ختم کرے تاکہ ہماری صنعت اور ایکسپورٹ مقابلاتی ہوسکیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں گیس کے نرخ خطے میں سب سے زیادہ ہیں جس کی وجہ سے ہماری ایکسپورٹس کی مقابلاتی سکت بری طرح متاثر ہورہی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم اور وزیر خزانہ سے درخواست کی کہ صنعت کو مقابلاتی بنانے کیلئے ہماری پیداواری لاگت میں کمی کی جائے تاکہ ہم مقابلاتی حریفوں سے مقابلہ کرکے ایکسپورٹ کے ذریعے ملک کیلئے زرمبادلہ کماسکیں جس کی ملک کو موجودہ حالات میں اشد ضرورت ہے۔ ایف پی سی سی آئی کے GIDC اجلاس میں فیڈریشن کے نائب صدور اسماعیل ستار، نور احمد خان، مسلم محمدی، عبدالوحید، عبدالرئوف مختار، مقصود اسماعیل، وقار منوں، ریاض پراچہ اور پاکستان کے دیگر ممتاز صنعتکاروں اور ایکسپورٹرز نے شرکت کی۔