لاہور(حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس) سٹار بلے باز محمد یوسف کے انکار نے باسط علی کی سربراہی میں کام کرنیوالی جونیئر سلیکشن کمیٹی کو نئی زندگی دے دی۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے سابق کپتان کو جونیئر سلیکشن کمیٹی کا سربراہ بننے کی پیشکش تھی۔محمد یوسف نے یہ ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ سابق کپتان کے انکار کے بعد باسط علی اور انکے ساتھی سلیکٹرز کو چند ماہ اور کام کرنے کا موقع مل گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جونیئر سلیکشن کمیٹی کو پاکستان سپر لیگ یا پھر انکا کنٹریکٹ پورا ہونے تک کام کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق کپتان محمد یوسف سلیکشن کمیٹی میں کام کرنے کے بجائے جونیئر لیول پر بلیبازوں کی کوچنگ میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔ انہوں نے یہ ذمہ داری قبول کرنے سے معذرت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ پاکستان کرکٹ کو ہر سطح پر اچھے بلے بازوں کی کمی کا سامنا ہے۔ جونیئر لیول پر کوچنگ کر کے زیادہ بہتر انداز اپنا تجربہ نوجوانوں کو منتقل کر سکتا ہوں۔ذرائع کا کہنا ہے محمد یوسف کل وقتی طور پر بھی پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ کام کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جبکہ ایک آپشن یہ بھی ہے کہ سابق کپتان جونیئر لیول پر کرکٹرز کے ٹریننگ کیمپس اور نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے زیر انتظام ڈیویلپمنٹ پروگرامز میں کوچنگ کی خدمات انجام دیں گے۔ ماضی میں بھی محمد یوسف کو اس قسم کے معاہدے کی پیشکش کی گئی تھی تاہم سابق کپتان کی اس وقت ایک نجی چینل کے ساتھ مصروفیت کی وجہ سے وہ بحثیت بیٹنگ کنسلٹنٹ کام نہیں کر سکے تھے۔ اس مرتبہ محمد یوسف جونیئر لیول پر خدمات دینے کے لیے تیار ہیں اب گیند پاکستان کرکٹ بورڈ کے کورٹ میں ہے کہ وہ کامیاب بلے باز کے تجربے سے فائدہ اٹھاتا ہے یا نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ سلیکشن کمیٹی کی مخالفت کی وجہ سابق انتظامیہ کی وجہ سے کی جا رہی ہے۔ حال ہی میں پاکستان کی جونیئر ٹیم نے آسٹریلیا کو بھی شکست دی ہے۔