خواتین کے ذہنوں سے خوف دور کرنا ہماری اولین ترجیح ہے،کشمالہ طارق

کراچی (نیوز رپورٹر)حکومت کی اولین ترجیح خواتین کے ذہنوں سے خوف دور کرنا ہے تاکہ وہ اپنا تحفظ کرسکیں، ان کے ذہنوں سے معاشرتی خوف کہ لوگ کیا کہیں گے کو ختم کرنا ہے، ان خیالات کااظہار وفاقی ادارہ محتسب برائے تحفظ جنسی استحصال و ہراسگی برائے خواتین کی محتسب کشمالہ طارق نے نیوپورٹس انسیٹیٹوٹ میں طلبائاور فیکلٹی ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر نیوپورٹس کی چیئرپرسن بخاری، ڈین ڈاکٹرعبدالرحمن، ڈاکٹراطہر اکبر اعوان نے بھی خطاب کیا، کشمالہ طارق نے کہا کہ اس ادارے کے قیام سے خواتین کے حوصلے میں اضافہ ہوا ہے یہ ادارہ معاشرتی چیلنج ہے، جسکا مقصد ایسے معاشرے کاقیام ہے جس میں خواتین و حضرات کویکساں انصاف فراہم کرنا ہے، ہمارے ادارے میں 60یوم میں شکایت کافیصلہ کردیا جاتا ہے اور یہ ادارہ بطور عدالت کام انجام دیتاہے، سزا دینے معطل کرنے جیسے اقدام کرنے کی قانونی حیثیت حاصل ہے، ہمارے ملک میں خواتین ورک فورس کی کمی ہے، صرف خواتین کی ہراسگی استحصال کے کیسز ہی نہیں بلکہ مرد کو مرد اور عورت کو عورت یا مرد کو عورت اور عورت کو مرد کے خلاف ہراسگی کی شکایت کرنے کا برابر حقوق حاصل ہیں، انہوں نے کہا کہ معاشرے میں مردوں کوبھی برابری کے حقوق حاصل ہیں، ہراسگی کے ذمرے میں بہت سی باتیں کرنا ہے جسمیں ایس ایم ایس، زبانی کلامی خوف پیداکرنا، غیر ضروری طور پر کھانے اور چائے کی آفر کرنا، اشارے بازی، دفتر میں پرُ سکون ماحول کو ذہنی دباوکاشکار بنانا،ودیگر شامل ہیں ، ہمارے ادارے میں آن لائن بھی شکایت درج کرائی جاسکتی ہے اور 24گھنٹے میں ہمارادفتری عملہ رابطہ کرتا ہے اور شکایت رجسٹرڈ کی جاتی ہے، اس کے لئے کسی بھی وکیل کی خدمات حاصل کرنا ضروری نہیں ہے، شکایت کندہ خود بھی اپنا کیس لڑسکتاہے،ہم وڈیو کانفرنس کے ذریعے بھی انصاف فراہم کرتے ہیں تاکہ سائل کو اضافی اخراجات نہ اٹھانا پڑیں، انہوں نے کہا کہ مارچ 2018میں یہ عہد ہ سنبھالاہے،اس وقت ماہانہ 5شکایات رجسٹرڈ ہوتی تھیں اب تعداد 60سے زائد ماہانہ ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ خواتین میں آگہی بڑھ رہی ہے، کشمالہ طارق نے مزید کہا کہ سرکاری و نیم سرکاری اداروں کو چاہئے کہ وہ سیکسوئیل ہراسمنٹ کمیٹیاں یعنی جنسی استحصال کے تحفظ کمیٹیاں تشکیل دیں، تاکہ وہ اپنے طور پر شکایتوں کا ازالہ کرسکیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر مسئلہ کا حل نہیں ہوتا تو ہمیں کیس ارسال کردیں ہم 60دن میں اس کا فیصلہ کردینگے۔آخر میں کشمالہ طارق نے طلبا کے سوالات کے جواب بھی دئے۔

ای پیپر دی نیشن