اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی مافیا ، گرانفروشوں اور مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں کے خلاف جنگ آخری مرحلے میں داخل ہوچکی ہے، اس حوالے سے ہر چیزکو باریک بینی سے دیکھ رہے ہیں اور عزائم سے بھی آگاہ ہیں، چیلنجز سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ چینی بحران یا قیمتیوں میں اضافہ بھی پراپیگنڈے کے علاوہ کچھ نہیں ہے اگر کسی کے پاس بحران پیداکرنے کے ذمہ داروں کے حوالے سے شواہد ہیں تو بتائیں حکومت ضرور کارروائی کریگی۔ رانا ثناء اللہ کے ارمان ہمیشہ کی طرح ان کے سینے میں دفن ہوں گے، پرویز الہی ہمارے اتحادی تھے اور رہیں گے، پنجاب میں آٹے یا گندم کا کوئی بحران نہیں ہے۔ میڈیا تصویر کے دونوں رخ دکھائے وہ منگل کو پی آئی ڈی میں چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ زبیر گیلانی کے ہمراہ پریس کانفرنس بریفنگ دے رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی پارٹی کے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران پر اتفاق رائے کو جمہوریت کی اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مفاہمتی عمل اسی طرح آگے بڑھتا رہے گا، پارلیمنٹ اپنا آئینی اور قانونی کردار ادا کرتے ہوئے حقیقی معنوں میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کا باعث بنے گا، وزیراعظم عمران خان اپنے دورہ سوئٹزرلینڈ میںعالمی برادری کو بھارتی مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں مسلمانوں اور اقلیتوں کے ساتھ ہونے والے ظلم اور بربریت ، بھارتی دہشت گردی اور آر ایس ایس کے نظریہ، پائیدار اور مستحکم معاشی روڈ میپ کے حوالے سے آگاہ کریں گے، وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی قیادت میں ہی پنجاب ترقی اور خوشحالی کا سفر جاری رکھے گا ۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پاکستان میں جب بھی کوئی چھوٹا کاروبار شروع کرنا چاہتا تھا تو اسکی راہ میں لائسنس اور این او سی سمیت دیگر رکاوٹیں حائل ہوجاتی تھیں، عمران خان نے اس معاملے پر نہ صرف نوٹس لیا بلکہ ایک اہم اجلاس منعقد کر کے چھوٹے کاروبار کے آغاز کے لئے 72لائسنس، این اوسی اور دیگر ایسی روکاٹیں ختم کر دیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا ریاستی دہشت گردی کا چہرہ ہر سطح پر بے نقاب کرتے رہیں گئے، پانچ ماہ سے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کے بنیادی حقوق کا قتل عام ہورہا ہے، بھارت کے اندر اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی نسل کشی کے ساتھ ساتھ آر ایس ایس کے نظریے کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آزاد و جموں کشمیر میں حالیہ بارشوں اور برفباری سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر وزیراعظم عمران خان اپنی تمام تر مصروفیات ترک کر کے متاثرہ لوگوں کے درمیان گئے اور آزاد کشمیر میں مخالف جماعت کی حکومت ہونے کے باوجود متاثرین کی مدد، بحالی کے لئے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی، وزیراعظم کی ہی ہدایات پر این ڈی ایم اے ریلیف اور ریسکیو کے کاموں میں مصروف عمل ہے، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اس تناظر میں بیرسٹر سلطان چوہدری کو بھی بلایا کیونکہ ان کے حلقے میں بھی بارشوں اور برفباری سے نقصانات ہوئے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہ افراط رز کے ساتھ جڑا عمل درآمد صوبائی معاملہ ہے، وفاق ایڈوائس تو کر سکتا ہے لیکن زبردستی عمل نہیں کراسکتا انہوں نے کہا کہ میڈیا پر بحرانی کیفیت کی جو تصویر دکھائی جارہی ہے، ایسی صورتحال ہر گز نہیں ہے،گندم یا آٹے کی قلت نہیں ہے جہاں پر کنٹرول ریٹس پر آٹا فروخت کرنے والے پوائنٹس ہیں، میڈیا ان کو بھی اجاگر کرے ۔ دریں اثناء ایک ٹویٹ میں عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ملک میں زراعت کی ترقی اور کسان کی خوشحالی کیلئے وزیراعظم عمران خان کی حکومت نے انقلابی قدم اٹھایا ہے،کسانوں کو سستی کھاد کی فراہمی کے لیے حکومت نے کھاد کے کارخانوں کو گیس کی مد میں 400 روپے فی بوری ریلیف دیا ہے۔ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ کسانوں کو سستی کھاد کی فراہمی کے لیے حکومت نے کھاد کے کارخانوں کو گیس کی مد میں 400 روپے فی بوری ریلیف دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گیس کی فراہمی پر ٹیکس 405 سے کم کر کے صرف 5 روپے کر دیا گیا۔انہوںنے کہاکہ کسان کو 400 روپے سستی بوری کی فراہمی ملک میں کسان اور زراعت کی ترقی کا باعث بنے گی،کسان اور زراعت کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے۔