لیبیا میں امریکی سفارت خانہ نےبندرگاہوں اورتیل کے کنووں کی بندش کے باعث ملک سے تیل کی برآمد معطل کرنے پر تشویش کااظہار کیا ہے۔سفارت خانہ نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ہمیں اس پرگہری تشویش ہے کہ نیشنل آئل کارپوریشن((این اوسی)کی کاروائی سےلیبیا میں انسانی ایمرجنسی کے خدشات میں اضافہ ہوگیا ہے اور اس کے عوام کومزید غیر ضروری تکالیف کاسامنا ہو گا۔سفارت خانہ کہا ہے کہ این او سی کو کاروائیاں فوراشروع کرنی چاہیں،مشرقی لیبیامیں رہنماں نے جمعہ کو تیل کی بندرگاہیں یہ الزام عائد کرتے ہوئے بند کردی تھیں کہ اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ تریپولی حکومت تیل کی آمدنی مشرق میں مقیم فوج کے خلاف مسلح گروپوں کی حمایت میں استعمال کررہی ہے۔این او سی نے کہا ہے کہ تیل کے کنووں اور بندرگاہوں کی بندش روزانہ 12لاکھ بیرل تیل کی پیداوار میں نقصان کا باعث بن رہی ہے جو کہ روزانہ7کروڑ70لاکھ امریکی ڈالرز نقصان کے برابر ہے۔مشرق میں مقیم مخالف فوج اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت سے تریپولی واپس لینے کی کوششوں کے سلسلے میں اپریل 2019 سے ایک فوجی مہم کی قیادت کررہی ہے۔ اس تصادم میں ہزاروں افرادہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں اور 1لاکھ20ہزار سے زیادہ شہری بے گھر ہو چکے ہیں۔