وزیر اعظم عمران خان سے سسٹم، ایپلیکیشنز، پراڈکٹ (سیپ) کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کرسٹین کلین نے عالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس کے موقع پر یہاں ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیر اعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، وزیر اعظم کے مشیر تجارت عبدالرزاق داﺅد، وزیراعظم کے معاون خصوصی سید ذوالفقار عباس بخاری، وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر معید یوسف، سفیر برائے غیر ملکی سرمایہ کاری علی جہانگیر صدیقی بھی موجود تھے۔ سیپ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے بتایاکہ ان کی کمپنی حکومت پاکستان کے تنخواہوں اور پنشن کے لئے ڈیجیٹل نظام کے انتہائی اہم منصوبے کے ذریعے پچھلے 20 سال سے پاکستان سے منسلک ہے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ حکوم پاکستان نے شہریوں کی شکایات کے ازالے کے لئے سرکاری دفاتر کے ضوابط کو بہتر بنانے اور کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے سمیت نظم و نسق کے لئے ڈیجیٹل ایپلیکیشنز کے استعمال کو اپنی ترجیح بنایا ہوا ہے۔ وزیراعظم نے سیپ کو حکومت کے ڈیجیٹل پاکستان اقدام اور بالخصوص ڈیجیٹل مہارتوں کی ترقی اور بڑی یونیورسٹیوں کے اشتراک سے نوجوانوں کی تربیت میں مدد کی دعوت دی۔ وزیر اعظم نے سیپ کو پاکستان میں سافٹ ویئر انجینئرنگ کے لئے سافٹ ویئر لیبارٹریاں قائم کرنے کی بھی پیشکش کی۔ سیپ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے نظم ونسق اور اقتصادی شعبے کو ڈیجیٹل بنانے کے لئے حکومت پاکستان کے اقدامات کو سراہا اور انہوں نے نوجوان سافٹ ویئر انجینئرز کو جرمنی میں تربیت فراہم کرنے اور انہیں پاکستان میں سافٹ ویئر کی ترقی کے لئے استعمال کرنے کے حوالے سے سیپ کے عزم کا اظہار کیا۔سسٹم، ایپلیکیشنز، پراڈکٹ (سیپ) کمپنی کا شمار دنیا کی بڑی سافٹ ویئر کمپنیوں میں ہوتا ہے جو پاکستان کے نجی اور سرکاری شعبے میں انٹر پرائز ریسورس پلاننگ سافٹ ویئر کے لئے مشہور ہیں۔