اسلام آباد (کامرس ڈیسک) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے سکیورٹیز اینڈ فیوچر ایڈوائزر (لائسنسنگ اینڈ آپریشنز) ریگولیشنز، 2017 میں اہم ترامیم متعارف کرواتے ہوئے کپیٹل مارکیٹ میں لائسنس یافتہ افراد کو بطور سکیورٹیز اور فیوچر ایڈوائزرز کام کرنے کی اجازت دے دی ہے جبکہ یہ ایڈوائزرز مختلف ایسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کے میوچل فنڈز کے یونٹ کی فروخت بھی کر سکیں گے۔ سکیورٹیز اینڈ فیوچر ایڈوائزر (لائسنسنگ اینڈ آپریشنز) ریگولیشنز میں ان ترامیم کا مقصد کپیٹل مارکیٹ میں سرمایہ کاری کو سہل بنا کے سرمایہ کاروں کی تعداد بڑھانا، کپیٹل مارکیٹ تک رسائی کو بڑھانا اور مارکیٹ میں وسعت پیدا کرنا ہے۔ اس اقدام سے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو روزگار کے نئے مواقع فراہم ہوں گے اور مالیاتی شمولیت کو فروغ ملے گا۔ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں انوسٹمنٹ ایڈوائزرز کارپوریٹ اداروں کے ساتھ منسلک ہونے کے ساتھ ساتھ انفرادی طور بھی خدمات سرانجام دیتے ہیں اور سرمایہ کاروں کی معاونت اور اصلاح کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انوسٹمنٹ ایڈوائزرز کے بطور لائسنس یافتہ ایڈوائزرز کام کرنے سے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھانے میں مدد ملے گی اور پاکستان کی کیپٹل مارکیٹ کے لئے با صلاحیت انسانی وسائل تیار کرنے کے لئے پلیٹ فارم مہیا ہو گا۔ علاوہ ازیں، کمپنیوں پر انضباطی بوجھ کو کم کرنے کے لیے سی ای او / یا اس کی ایڈوائزری خدمات کے سربراہ کے مطلوبہ تجربہ کو پانچ سے کم کر کے تین سال کر دیا گیا ہے اس سے کیپٹل مارکیٹ میں پیشہ ور افراد اور نوجوانوں کی شرکت، مناسب معیار کو پورا کرنے اور سیکیورٹیز اور فیوچر ایڈوائزر کی حیثیت سے کام کرنے کی حوصلہ افزائی ہوگی۔