اسلام آباد(نا مہ نگار)پاکستان میں لائیوسٹاک اور ڈیری کی ترقی کا واحد حل ایمبریو ٹرانسفر ٹیکنالوجی کے طریقہ کار میں پوشیدہ ہے۔ اس میں ہم ایک اچھی نسل کے مویشی سے ایک سال میں 80 سے 100 نئے جانور پیدا کر سکتے ہیں جن کی خصوصیات اور پیداواری صلاحیتیں ملک میں دودھ اور گوشت کی پیداوار بڑھانے میں انقلاب لا سکتی ہیں ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر احسان اللہ اعوان چیف ایگزیکٹو آفیسر جین ٹیک انٹرنیشنل پاکستان نے اپنے ایک بیان میں کیا،ڈاکٹر احسان اللہ اعوان کا کہنا تھا کہ میں نے یورپ ، امریکہ،جرمنی، انڈیا میں فارمرز کے سسٹم کا اچھی طرح مطالعہ کیا ہے وہاں پر کوآپریٹو سسٹم کے ذریعے فارمرز کو لائیوسٹاک پالنے کے عمل میں شریک کیا جاتا ہیاور فارمرز کو ایک سسٹم مہیا کیا گیا ہے۔ اس سسٹم میں فارمرز کو اچھا چارہ ، اچھی فیڈز، بہترین ادویات ، ویکسینیشن ، جانوروں کی مصنوعی نسل کشی اور چارے کا بیج کم قیمت پر مہیا کیے جاتے ہیں اور ان کو جانور پالنے کی تربیت دی جاتی ہے۔