ماتلی کا گندا پانی اب پھلیلی نہر میں  نہیں ڈالا جاسکے گا


ماتلی (نامہ نگار) میونسپل ماتلی کی شہری حدود کے محلوں کے سیوریج کے پانی کو پھلیلی نہر میں ڈالے جانے کا سلسلہ آنے والے ایام میں بند ہوجائے گا۔شہری حدود میں عبدالوسیع راجپوت کالونی سے لے کر کمہار محلہ  بشمول بشیرآباد۔ باغ محلہ۔ مسان محلہ۔ گل محمد کالونی۔ ظہیر کالونی۔ زمرد فقیر سے متصل کھان ایریا۔ فتح پور محلہ۔ گودام ایریا۔ جگسی مسجد ایریا کے علاوہ پھلیلی نہر کے دونوں کناروں پر آباد رہائشی مکانات کا گندا پانی انفرادی اور اجتماعی نالیوں کے ذریعے پھلیلی نہر ہی میں ڈالا جا رہا ہے۔ماتلی کی شہری حدود سے گزرنے والی پھلیلی نہر کے کناروں کو موجودہ سطح سے 5 فٹ اونچا کرنے اور پچنگ کرنے کے بعد وہ تمام نالے جو سیوریج کا گندا  پانی براہ راست پھلیلی نہر میں لے جا کر پھینک رہے ہیں بند ہو جائیں گے۔واضع رہے کہ جن شہری محلوں کا پانی پھلیلی میں پھینکا جا رہا ہے ماتلی بیوٹی فکیشن پروجیکٹ کے تحت ان تمام محلوں کے سیوریج کے نظام کو مین ڈرین نالے سے ملایا جانا تھا جو کہ نہیں ملایا گیا۔پھلیلی نہر میں سیوریج کا پانی اب ان محلوں کا گندا  پانی نالیوں اور گلیوں میں جمع ہونے کے بعد گھروں میں جمع ہونا شروع ہوجائے گا۔ماتلی کے سیاسی و شہری اکابرین سمیت میونسپل کمیٹی اس جانب توجہ دے۔آج تو بیوٹی فکیشن پروجیکٹ کے80 کروڑ روپے بھی موجود ہیں اگر یہ بھی خرچ ہو گئے تو سیوریج کے گندے پانی میں ڈوبے ان شہری علاقوں کا کیا ہوگا۔

ای پیپر دی نیشن