اسلام آباد(اے پی پی)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ لاہور میں رونما ہونے والا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔کچھ امن مخالف قوتیں یہاں سپائیلرز کا کردار ادا کرنا چاہتی ہیں۔ وہ نہیں چاہتیں کہ پاکستان میں معاشی استحکام ہو۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں گبھرانے کی قطعا ضرورت نہیں ہے۔ہم نے ان عناصر کا تدارک کرنا ہے۔ماضی میں بھی ہماری قوم اور ہماری فوج نے ان قوتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور انہیں شکست دی آئندہ بھی انشااللہ اسی طرح انہیں منہ کی کھانا پڑے گی،ہم خطے میں امن و امان کے خواہاں ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہماری پالیسی، نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کی معاشی ترقی ہے، ہم دہشت گردی کا مقابلہ دانشمندی سے کریں گے اس حوالے سے ہمارے درمیان قومی اتفاق رائے موجود ہے،ہم اس پر آگے بڑھیں گے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال آپ کے سامنے ہے،آج برطانیہ میں "جنگی جرائم" کا تذکرہ ہو رہا ہے،بھارت پر نسل کشی کے الزامات لگ رہے ہیں اوردنیا بھارتی مظالم پر کھل کر بات کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ عناصر کیوں چا ہیں گے کہ پاکستان میں امن ہو،استحکام اور معاشی ترقی ہو۔بہت سے دہشت گردی کے واقعات کا سراغ رونما ہونے سے پہلے لگا لیا گیا اور ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچایا گیا۔لاہور کے واقعہ کی ذمہ داری جس گروپ نے قبول کی ہے دیکھنا یہ ہے کہ ان کے پیچھے کون سی قوتیں کارفرما ہیں، انہیں تربیت اور اسلحہ کہاں سے مل رہا ہے؟ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کلبھوشن کا کیس اور انکشافات آپ کے سامنے ہیں، ہم نے سفارتی حوالے سے ہر فورم پر ان عناصر کے خلاف آواز اٹھائی اور انہیں بے نقاب کیا اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔ دہشت گردی کے خلاف جامع حکمت عملی موجود ہے اس پر ہمیں گامزن رہنا ہے، مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں توقع رکھتا ہوں کہ اپوزیشن ایسے قومی نوعیت کے معاملات پر ہمارا ساتھ دے گی۔علاوہ ازیںوزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاحت کا فروغ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔یہ بات انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاحتی روابط اعظم جمیل سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے جمعہ کو وزارتِ خارجہ میں ان سے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران سیاحت کے فروغ کیلئے مختلف پہلوئوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ 2019 میں پاکستان میں سیاحت کے شعبے میں مثالی ترقی ہوئی۔انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے باعث ،جہاں باقی شعبے متاثر ہوئے وہاں سیاحت کے شعبے کو بھی شدید نقصان پہنچا۔