جج کواللہ اورآئین کا ڈرہوناچاہیے،جسٹس قاضی فائزعیسی

 ہمارے ملک میں کیس کے فیصلے بہت دیر سے ہوتے ہیں، نہیں پتہ کہ فیصلے کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا، ملک میں جو قوانین بنائے جاتے ہیں وہ انگریزی زبان میں ہیں۔انھوں نے کہا کہ ایوان میں جب بل پاس ہوتا ہے تو اس کو انگریزی کے ساتھ اردو میں بھی شائع کروانا چاہیے،جسٹس قاضی فائزعیسی کا لاہور ہائیکورٹ بار میں منقعدہ تقریب سے خطاب

 سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائزعیسی نے کہا ہے کہ جج کو اللہ کا اور آئین کا ڈر ہونا چاہیے، ہمارے ملک میں کیس کے فیصلے بہت دیر سے ہوتے ہیں، نہیں پتہ کہ فیصلے کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا، ملک میں جو قوانین بنائے جاتے ہیں وہ انگریزی زبان میں ہیں۔انھوں نے کہا کہ ایوان میں جب بل پاس ہوتا ہے تو اس کو انگریزی کے ساتھ اردو میں بھی شائع کروانا چاہیے۔ لاہورمیں سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائزعیسی نے لاہور ہائیکورٹ بار میں منقعدہ تقریب سے خطاب کیا۔ تقریب کا عنوان آئین اور قانون کی حکمرانی تھا۔ اپنے خطاب میں جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ مجھے کہا گیا کہ میں بہادر ہوں اور آئین اور قانون میں رہ کر فیصلے کرتا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ میں مستقبل نہیں بلکہ آپ پاکستان کا مستقبل ہیں،قانون کے شعبے سے وابستہ ہوئے مجموعی طور پر 44 سال ہوچکے ہیں اوراس تجربے سے جو کچھ سیکھا ہے وہ آپ کے سامنے رکھتا ہوں۔ جسٹس قاضی فائزعیسی کا کہنا تھا کہ ملک میں جو قوانین بنائے جاتے ہیں وہ انگریزی زبان میں ہیں۔انھوں نے کہا کہ ایوان میں جب بل پاس ہوتا ہے تو اس کو انگریزی کے ساتھ اردو میں بھی شائع کروانا چاہیے۔ جسٹس قاضی فائزعیسی کا کہنا تھا کہ بہادرجج وہ ہوگاجو فیصلہ حق میں دے، میں نے جو سیکھا اور ہوتے دیکھا اور جو نتائج اخذ کیے وہ ہی سامنے رکھتاہوں۔ جسٹس قاضی فائزعیسی نے تسلیم کیا کہ ہمارے ملک میں کیس کے فیصلے بہت دیر سے ہوتے ہیں اور نہیں پتہ کہ فیصلے کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا۔

ای پیپر دی نیشن