ریاض؍ ورجینا (این این آئی) سعودی عرب کے علاقے جدہ میں قائم ’’جدہ فلکیاتی‘‘سوسائٹی کے مطابق فلکیاتی حساب سے معلوم ہوا ہے کہ رجب کے نئے چاند کی پوزیشن ہفتے کو 992 سالوں میں کرہ ارض سے قریب ترین فاصلہ ہوگیا اور یہ فاصلہ 356.568کلومیٹر ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جدہ میں فلکیاتی سوسائٹی کے سربراہ انجینئر ماجد ابو زاہرہ نے کہا کہ اس مقام پر ہونے سے سمندر کے مدو جزر پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ دوسری طرف محققین کی جانب سے ملکی وے کہکشاں کے گلیکٹک پلین کے تازہ ترین سروے کے بعد اس کی تفصیلی تصویر جاری کر دی گئی۔ اس تصویر میں 3.32ارب اجرامِ فلکیات دیکھی جاسکتی ہیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گلیکٹک پلین ایک ایسی فرضی خط ہوتی ہے جو کہکشاں کو دو حصوں میں تقسیم کرتی ہے۔اپنی نوعیت کے انتہائی بڑے، ممکنہ طور پر سب سے بڑے، خلائی کیٹلاگ کو چلی میں نصب سیرو ٹولولو انٹر-امیریکن آبزرویٹری کے ڈارک انرجی کیمرا سے حاصل کیے گئے ڈیٹا سے ترتیب دیا گیا ہے۔ اس کیٹلاگ کو مکمل ہونے میں دو سال کا عرصہ لگا جس کے لیے ڈارک انرجی کیمرا نے10 ٹیرا بائیٹس سے زیادہ کا ڈیٹا فراہم کیا، جس کے لیے جنوبی آسمان کی 21 ہزار 400 انفرادی طور پر عکاسی(ایکسپوژر)کی گئی۔