لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی مہنگائی، غربت، بے روزگاری اور امریکی غلامی کا نام ہیں۔ کاش کوئی احتساب کا نظام ہوتا تو بڑے بڑے نام نہاد لیڈر جیلوں میں ہوتے۔ عدالتیں اور ادارے ملک لوٹنے والوں کا احتساب کرنے میں ناکام، اب عوام ہی ووٹ کی طاقت سے ظالموں اور لٹیروں کا احتساب کریں گے۔ حکمران ٹرائیکا کے درمیان بلی چوہے کا کھیل جاری، دونوں اطراف مفادات کے لیے ایک دوسرے کی تذلیل میں مصروف ہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں مردہ نعشوں کی طرح ہیں۔ آج ملک کے وزیراعظم کا پوری دنیا میں کوئی فون سننے کے لیے تیار نہیں، کشکول مشن اصل میں ملک کی بربادی کا نام ہے۔ حقیقت یہ ہے اب تک جتنے بھی غیر ملکی قرضے لیے گئے حکمران اشرافیہ کی جیبوں میں گئے، عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوا، اصول یہ ہونا چاہیے جس پارٹی کے دور اقتدار میں جتنے قرضے لیے گئے وہی حکمران انھیں ادا کریں۔ عوام کا خون نہ نچوڑا جائے۔ یاد دلانا چاہتا ہوں کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کراچی سے پنڈی تک مہنگائی کے خلاف نام نہاد مارچ کیا۔ پی ڈی ایم مہنگائی کے خلاف ریلیاں اور جلسے کر کے اقتدار میں آئی، آج پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی بتائے عوام کو کیا ریلیف دیا، مہنگائی کم کیوں نہیں کی۔ وزیر خزانہ کہتے تھے کہ ڈالر دو سو روپے سے نیچے آئے گا۔ نیچے کی بجائے ڈالر مارکیٹ سے غائب ہی ہو گیا۔ ہزاروں کنٹینرز ایل سی نہ کھلنے اور ڈالر نہ ہونے کی وجہ سے کراچی کے ساحل سمندر پر کھڑے ہیں۔ کاروباری طبقہ شدید پریشان ہے۔ عوام آٹے کی لائنوں میں، باپردہ خواتین بھی ٹرکوں کے پیچھے شناختی کارڈ تھامے نظر آتی ہیں، سندھ میں ایک مزدور آٹے کی لائن میں کھڑا شہید ہو گیا۔ وہ مال روڈ لاہور پر مہنگائی کے خلاف احتجاجی جلسہ سے خطاب کر رہے تھے۔ امیر العظیم، جاوید قصوری اور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔ جلسہ کا اہتمام جماعت اسلامی لاہور نے کیا تھا۔ جلسہ سے قبل مہنگائی اور اشیائے ضروریہ کی قلت کے لیے خواتین اور مردوں کی بڑی تعداد نے مسجد شہدا سے اسمبلی ہال تک ریلی نکالی۔ شرکا نے بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف نعرے درج تھے۔ شرکا نے حکمرانوں کے خلاف اور اسلامی نظام کے حق میں نعرے لگائے۔