روسی اسلحہ کمپنی پر پابندی لگادیں گے،امریکہ:یوکرائن جنگ مذاکرات سے ختم ہوسکتی: سعودی عرب


واشنگٹن (این این آئی+ اے پی پی) امریکہ نے عندیہ دیا ہے کہ اگلے ہفتے کے دوران روس کی اسلحہ سے متعلق نجی کمپنی ویگنر پر بھی پابندیاں عائد کر دی جائیں گی۔ امریکہ کی طرف سے اس کمپنی پر الزام لگایا گیا کہ یوکرائن کے خلاف جنگ میں روس کی مدد کر رہی ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات امریکی انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے بتائی اور کہاکہ امریکی وزات خزانہ اسے ایک نمایاں مجرمانہ تنظیم کے طور پر پابندیوں کا نشانہ بنائے گی۔ تاہم اس امریکی اہلکار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط لگائی ۔امریکی چیف آف سٹاف جنرل مارک ملی نے کہا ہے کہ کیف کے لیے نئے فوجی امدادی پیکج میں یوکرینی افواج کی تربیت بھی شامل ہے۔ انہوں نے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ اس سال یوکرین سے روسی افواج کو ہٹانا بہت مشکل ہے۔ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ نئی فوجی امداد سے یوکرائن کو روس کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی۔ ادھر  سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم روس یوکرائن جنگ کو مذاکرات کے ذریعے ختم کرنے کا امکان دیکھ رہے ہیں۔ دریں اثناء ایران نے روس کی جانب سے یوکرائن میں ایرانی ساختہ ڈرون کے استعمال کے دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔ ایرانی خبررساں ادارے کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے روس کی جانب سے  یوکرائن میں ایرانی ساختہ  ڈرون کے دعوی کو مسترد کرتے ہوئے  کہا ہے کہ ایران یوکرائن جنگ میں استعمال کے لیے روس کو ڈرون فراہم کرنے کے بارے میں جاری ہونے والی رپورٹس کو بے بنیاد اور غلط سمجھتا ہے اور ان کی تصدیق نہیں کریں گے۔کریملن ترجمان دیمیتری پیسکوف  نے کہا ہے کہ مغربی ممالک نے اگر یوکرین کو ٹینک دیئے تو نتائج سنگین ہونگے ۔ روسی خبررساں ادارے نے کریملن ترجمان  کے حوالے سے بتایا ہے کہ مغربی ممالک کی جانب سے  یوکرین کیلئے ٹینکوں کی فراہمی صورت حال کو مزید خراب کر دے گی۔ انہوں نے کہا کہ  ٹینکوں کی فراہمی حالات نہیں بدل سکتی اور یہ پیش رفت یوکرینی عوام کے مسائل میں مزید اضافہ کردے گی۔

ای پیپر دی نیشن