بورڈ ممبر کے پراجیکٹ میں شوکت خانم کے 3 ملین ڈالر بغیر منظوری سرمایہ کاری کی 

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) خواجہ آصف کے خلاف دس ارب روپے ہتک عزت دعوی کیس میں جرح کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے تسلیم کیا ہے کہ بورڈ ممبر امتیاز حیدری کے ذاتی پراجیکٹ میں شوکت خانم کے 3 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری بورڈ کی منظوری کے بغیر کی گئی لیکن بعد میں وہ پیسے واپس کر دئیے گئے تھے۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے خواجہ آصف کے خلاف دس ارب روپے کے ہرجانہ کیس کی سماعت ہوئی۔ عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے لاہور زمان پارک سے عدالت میں پیش ہوئے۔ خواجہ آصف کے وکیل نے عمران خان پر سوا گھنٹہ جرح کی، کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج امید علی بلوچ نے کی۔ خواجہ آصف کے وکیل بیرسٹر حیدر رسول نے عمران خان سے شوکت خانم کی ہاؤسنگ پراجیکٹ میں سرمایہ کاری سے متعلق سوالات کیے، عمران خان نے بتایا کہ تین ملین ڈالرز سرمایہ کاری کے حوالے سے شوکت خانم کے بورڈ کی جانب سے مجھے اس حوالے سے بتایا گیا تھا اس وقت یاد نہیں کہ ہاؤسنگ پراجیکٹ کا نام کیا تھا۔ وکیل نے سوال کیا کہ کیا آپ کو بورڈ کی طرف سے اس حوالے سے تحریری طور پر آگاہ کیا گیا تھا؟ جس پر عمران خان نے کہا کہ اس وقت یاد نہیں کہ تحریری طور پر کیا تھا یا نہیں، جو تین ملین ڈالرز تھے وہ بورڈ ممبر کی جانب سے واپس جمع کرا دیئے گئے تھے تو معاملہ ختم ہوگیا۔ وکیل خواجہ آصف نے کہا کہ معاملہ ختم نہیں، معاملہ تو وہیں سے شروع ہوتا ہے، جب 3 ملین کی سرمایہ کاری کی گئی اس وقت ڈالر کا ریٹ 60 روپے تھا، جب واپس آئے تو 120 روپے تھا۔ عمران خان نے ہنستے ہوئے وکیل سے کہا کہ آپ ادھر ادھر کے سوال کرنے کے بجائے سچ پر آئیں تو معاملہ جلدی ختم ہو سکتا ہے، جس پر خواجہ آصف کے وکیل نے کہا کہ آئندہ سماعت پر صرف 2 گھنٹے میں جرح مکمل کرلوں گا۔ بعدازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 28 جنوری تک ملتوی کر دی۔

ای پیپر دی نیشن