لاہور (نیوز رپورٹر+این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات کے لئے ٹکٹس کا فیصلہ میں خود کروں گا اور صرف پارٹی سے مخلص امیدواروں کو ٹکٹس دیئے جائیں گے۔ آئین کی بالادستی کی جنگ لڑ رہا ہوں کیونکہ قانون کی حاکمیت کے بغیر ترقی کا کوئی وجود نہیں۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیوں کے عام انتخابات کے پارٹی ٹکٹس کی تقسیم کیلئے مشاورت کا آغاز کر دیا۔ اس حوالے سے سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے سابق وزیر اعظم عمران خان سے زمان پارک میں ملاقات کی ۔ عمران خان نے صوبائی تنظیم کے عہدیداران کو جلد شاٹ لسٹ کرنے کی ہدایت کی، علاوہ ازیں عمران خان سے سینئر وکلاء کے وفد نے بھی انکی رہائشگاہ زمان پارک میں ملاقات کی۔ علاوہ ازیں ٹی وی انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ ہم نے نگران وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے بہترین نام دیئے نگران وزیراعلیٰ وہ ہوتا ہے جو نیوٹرل ہو ۔ن لیگ نے پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ کیلئے جو نام دیئے ان میں ایک آصف زرداری کا اور دوسرا شہباز شریف کا فرنٹ مین ہے۔ الیکشن کمشن ایسا آدمی لگائے گا قبول نہیں کریں گے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ ہم امید کر رہے تھے کہ باجوہ کے بعد فوج نیوٹرل ہو گی لیکن بدقسمتی سے ابھی نیوٹرل نہیں، مسٹر ایکس مسٹر وائے نے ہمارے ایم پی ایز کو دھمکیاں دیں۔ ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو میں سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نواب اکبر بگٹی پر کانٹا لگایا تھا اور آج تک بلوچستان کے حالات ٹھیک نہیں ہوئے سیاسی لیڈروں کو کانٹے لگا کر ختم نہیں کئے جا سکتے، ملک کو نقصان ہوتا ہے۔ نئے آرمی چیف سے میری کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ ایک حقیقت ہے جو سب سے زیادہ منظم ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا یہ لوگ الیکشن نہیں آکشن کے ذریعے آتے ہیں، ان کے ساتھ سابق آرمی چیف ملا ہوا تھا۔ جنرل (ر) باجوہ نے یو ٹرن لیا۔ پہلے انہیں چور پھر انہی چوروں کو اوپر بٹھا دیا۔ آج پارلیمنٹ فنکشنل نہیں جب ہم نے پارلیمنٹ جانے کا اعلان کیا تو یہ ڈر گئے۔ اپنی چوریاں بچانے کیلئے نیب، ایف بی آر کو ختم کر دیا۔ ملک میں اگر صاف اور شفاف الیکشن کا راستہ نہیں اپنائیں گے تو حالات اس طرف جائیں گے پھر سنبھالنا مشکل ہو جائے گا۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ جو کچھ پی ڈی ایم نے آٹھ ماہ میں کر دیا کوئی دشمن بھی نہیں کر سکتا تھا۔ خوب ہے کہیں عمران خان اقتدار میں نہ آجائے میرے خوف کی وجہ سے الیکشن نہیں کرا رہے۔ ملک میں بہت زیادہ مایوسی ہے، کراچی پورٹ پر کینٹیرز کھڑے ہیں۔ پاکستان ڈوب رہا ہے۔ ملک میں شفاف الیکشن سے ہی استحکام آ سکتا ہے۔ سب سے زیادہ سندھ کو لوٹا جا رہا ہے۔ پارٹی والے بے شرمی سے کرپشن، چوری کرتے ہیں کراچی میں الیکشن نہیں مذاق ہوا ہے یہ الیکشن ختم کر دینا چاہئے، پولیس، انتظامیہ الیکشن کمشن سب دھاندلی میں ملوث ہیں۔ بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی کی گئی اور الیکشن کمشن سو رہا ہے۔الیکشن کمشن کنٹرولڈ ہے اگر اس طرح کے الیکشن کرانے ہیں تو بہتر ہے نہ کرائے جائیں الیکشن کمشن نے صرف تحریک انصاف کے خلاف فیصلے دیئے۔ حکومت ہینڈلرز نے اتنا شور مچا دیا گھڑی کیس میں کھودا پہاڑ نکلا چوہا، پیپلز پارٹی مسلم لیگ ن کی فنڈنگ کیس کو سنا ہی نہیں جا رہا۔ مجھے پتا چل گیا تھا انہوں نے سلمان تاثیر والا قتل کرانا ہے ان کے پریشر ڈالنے سے اب یقین ہو گیا یہی لوگ ملوث تھے۔ اگر مجھے انصاف نہیں مل سکتا تو مطلب ملک میں جنگل کا قانون ہے۔