خطرناک گروہوں ‘ کریمنلز گینگز کو پابند سلاسل کرکے سزائیں دلوائی جائیں:آئی جی 


لاہور(نامہ نگار) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب عامر ذوالفقار خان کے ہارڈ کور پولیسنگ اور سرچ و کومبنگ آپریشنز میں تسلسل کے احکامات کی بدولت جنوری کے دوران ڈکیتی ، قتل ، راہزی اور چوری کے واقعات کی شرح میں 23 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ۔ آئی جی پنجاب عامر ذوالفقار خان نے آر پی اوز اور ڈی پی اوز کو جرائم کی شرح میں مزید کمی کیلئے کریک ڈاؤن مزید سختی سے جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ تمام اضلاع میں منظم جرائم میں ملوث عادی و پیشہ ور مجرمان کے اڈوں پر چھاپوں میں تیزی لائی جائے۔ خطرناک گروہوں اور کریمنلز گینگز کو پابند سلاسل کرکے قرار واقعی سزائیں دلوائی جائیں۔ منشیات ، ناجائز اسلحہ ، سٹریٹ کرائم اور سنگین جرائم میں ملوث ملزمان کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی جاری رکھی جائے۔ تمام اضلاع میں سپروائزری افسران کریک ڈاؤن کی خود نگرانی کریں اور کارکردگی رپورٹ باقاعدگی سے سنٹرل پولیس آفس بھجوائی جائیں۔ پنجاب پولیس نے صوبہ بھر میں جرائم کی مختلف وارداتوں میں ملوث  61218 خطرناک ڈاکوؤں ، چوروں ، راہزنوں ، منشیات فروشوں ، بدمعاشوں اور ہوائی فائرنگ کرنے والے سماج دشمن عناصر کو گرفتار کیا ہے۔ سیف سٹی ریکارڈ کے مطابق جنوری کے دوران صوبہ بھر میں 15 پر ڈکیتی ، راہزنی اور قتل سمیت سنگین جرائم کی وارداتوں کی کالز میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ۔ کریک ڈاؤن میں مجموعی طور پر 9768 اشتہاری گرفتار ہوچکے ہیں۔ جرائم کی مختلف کیٹیگریز میں ملوث 61218 خطرناک ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ یکم جنوری سے 20 جنوری تک 255 گینگز کے 720 ملزمان گرفتار ہوئے جن کی تفتیش سے 3177 مقدمات ٹریس ہوئے اور 14283881 کا مال مسروقہ برآمد ہوا۔ ڈکیتی ، چوری اور قتل کے مقدمات کے اندراج میں 23 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ۔ چوری اور نقب زنی کے واقعات کی کالز میں 23 فیصد کمی آئی۔ موٹر سائیکل اور گاڑیاں چھیننے کے واقعات کی کالز میں 30 فیصد جبکہ چوری کے واقعات کی کالز میں 19 فیصد‘ہوائی فائرنگ کے واقعات میں 24 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ ڈکیتی ، قتل ، راہزی اور چوری کے مقدمات کی تفتیش کے موثر فالو اپ کی بدولت چالان عدالتوں میں بھجوانے کی شرح میں 23 فیصد اضافہ ہوا۔

ای پیپر دی نیشن