اسلام آباد(صلاح الدین خان/سروے رپورٹ)عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیںکم ہونے کے باوجود ملک میں گھی اورتیل کی قیمتیں کم نہ ہو سکیں پانچ سے چھ سو روپے کلومیں فروخت ہونے لگا، یوٹیلیٹی سٹوورز اور سستے بازار بھی مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں ،دالوں کی قیمتوں میں صرف ایک ہفتے کے دوران 13 روپے فی کلو تک کا اضافہ ہوا ہے۔ ملک میں چاول، دودھ کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں، حکومت کی جانب سے مہنگائی کم کرنے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔شہریوں نے’’ نوائے وقت سروے‘‘ میں کہا کہ دو وقت کی روٹی کھانا بھی مشکل ہوگیا ہے ،مصنوعی مہنگائی میں ملوث افراد کو قرار واقعی ، سزا ء ملنا چاہیئے، نورین حبیب، شکیلہ بیگم نے کہا کہ پہلے پانچ ہزار کی خریداری میں آدھا مہینہ گزر جاتا تھا اب وہی چیزیں پندرہ ہزار میں آتی ہیں ،جمشید ، اعظم خان،نور عالم ، جاوید نے کہا کہ ہرچیز مہنگی ہوچکی ہے جبکہ حکومت کی جانب سے مزید مہنگائی کی توقع ہے ، آئی آیم ایف کی شرائط کے مطابق پیٹرولیم لیوی 50روپے کر دی جائے گی جس سے مہنگائی کا طوفان آئے گا۔ادارہ شماریات کے مطابق صرف ایک ہفتے کے دوران مہنگائی میں 0.15 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق ایک ہفتے میں 16 اشیا کی قیمتیں بڑھی ہیں۔شہریوں نے کہا کہضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت ایک زرعی ملک میں اشیائے خورد ونوش کی قیمتوں میں کمی کو یقینی بنائے اور اس بات کا لازمی اہتمام کرے کہ ملک کی مجموعی معاشی صورتحال میں عوام الناس کی روح اور جسم کا رشتہ برقرار رہ سکے۔