اسلام آباد (نا مہ نگار)ماہرین صحت نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہر تیسرا شخص موٹاپے کا شکار ہے، ملک میں موٹاپے کے پھیلاو کی وجہ آرام دہ طرز زندگی اور متوازن خواک کا نہ ہونا ہے،نمک اور چینی کے استعمال کو کم اور متوازن خوراک اور جسمانی ورزش کو معمول بنا کر اس پر قابو پایا جا سکتا ہے، ریفامز کرنے اور آگاہی دینے کی ضرورت ہے،ان خیالات کا اظہار پروفیسر ڈاکٹر غزالہ محمود اور ڈاکٹر صائمہ رشید نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میںپریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ان کا مزید کہنا تھا 11 شہروں میں تقریبا 2500 افراد کا معائنہ کیا گیا اور ان میں سے 88 فیصد مرد اور خواتین دونوں موٹاپے کا شکار پائے گئے، بریک تھرو اسٹڈی کے مطابق 88 فیصد پاکستانی لوگ موٹاپے کا شکار ہیں جبکہ پنجاب کے تقریبا شہروں میں 95 فیصد سے زیادہ لوگ موٹے ہیںتحقیق میں مردوں کے مقابلے خواتین میں موٹاپا دو گنا زیادہ پایا گیا،پروفیسر غزالہ محمود نے کہا کہ زیادہ وزن اور موٹے شرکا میں سے زیادہ تر بوڑھے، ہائی بلڈ پریشر، بیٹھے بیٹھے کام کرنے والے/گھر پر رہنے والے، اور کھانے کی نامناسب عادات پر عمل پیرا تھے،ماہرین نے موٹاپے سے نمٹنے کے لیے قومی ایکشن پلان، قومی غذائی عادات میں تبدیلی اور قوم کو خاص طور پر جسمانی طور پر فعال بنانے کے لیے موٹاپے کے پھیلاو کو کم کرنے اور ہائی بلڈ پریشر سمیت غیر متعدی امراض (این سی ڈی) کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے ایک قومی ایکشن پلان پر زور دیا۔
پاکستان میں ہر تیسرا شخص موٹاپے کا شکار ہے ،ماہرین صحت
Jan 22, 2023