کراچی (نوائے وقت رپورٹ) متحدہ رہنماوں نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان بنایا تھا‘ ہم ہی پاکستان بچائیں گے۔ پیپلز پارٹی سے 15 برس کا حساب لیں گے۔ سندھ میں آئندہ حکومت ہماری ہو گی۔ وہ گزشتہ روز باغ جناح کراچی میں جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔ جلسے سے خطاب میں متحدہ کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ اہل کراچی نے آج ہی اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ ایم کیو ایم کنوینئر نے مزید کہا کہ جب ہم آتے ہیں تو حاکم وقت گھر جاتے ہیں، جو فیصلہ 8 فروری کو آنا ہے آج اس پر مہر لگ گئی ہے۔ خالد مقبول صدیقی نے یہ بھی کہا کہ ایک طرف ظالم ہیں، دوسری طرف مظلوم ہیں، مظلوم عوام سے ظالم کی جنگ میں جیت عوام کی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خوشحالی کراچی کی خوشحالی کی وجہ سے ہے، ہم ایک وعدے، ارادے اور نعرے کی تجدید کرتے ہیں، پاکستان بنایا تھا اور پاکستان بچائیں گے، اس ملک کے بیٹے اور وارث آ گئے ہیں۔ ہم ایک نیا اور وعدہ کر رہے ہیں کہ پاکستان پاکستانیوں کے حوالے کریں گے۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی کی سلامتی پاکستان کی سلامتی کی ضمانت ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینئیر ڈپٹی کنوینئر فاورق ستار نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم نے ون ڈے میچ کھیل کر مخالفین کو فارغ کر دیا، سندھ میں آئندہ حکومت ہماری ہوگی۔ آج کا یہ پنڈال لاڑکانہ سمیت سندھ کے مظلوموں کو پیغام دے رہا ہے۔ تمہاری جان بھی جلد ان بدترین حکمرانوں سے چھوٹنے والی ہے۔ فاروق ستار نے کہا کہ 8 فروری کرپٹ حکمرانوں سے آزادی کا دن ہوگا۔ آج آپ نے فیصلہ دے دیا آج کا دن نکاح کا دن ہے۔ 8 فروری کو ولیمہ ہوگا اس کی تیاری کریں۔ ہم گیس، بجلی اور پانی کے مسئلے کا حل کریں گے۔ میٹرک اور انٹر میڈیٹ بورڈ امتحانات میں ہمارے بچوں کی اکثریت کو فیل کیا گیا۔ ہم کو بورڈ آفس کے باہر مظاہرہ کرنا ہوگا۔ متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا کہ یہ شہر دوبارہ ایم کیو ایم کے نمائندوں کے ہاتھوں بنایا جائے گا، یہ شہر نکلے گا اور پتنگ کو کامیاب کرے گا۔ ایم کیو ایم رہنما نے مزید کہا کہ جسے بھی وزیراعظم بننے کےلیے متحدہ قومی موومنٹ کی حمایت چاہیے وہ ہماری تجویز کردہ 3 آئینی ترامیم کروائے۔ انہوں نے کہا کہ پی پی سے 15 برس کے ظلم کا حساب لیں گے، بلاول بھٹو زرداری کی سندھ حکومت کو بھی فارغ کریں گے۔ ایم کیو ایم کے سینئر رہنما نے کہا کہ پی پی چیئرمین کہتے ہیں بلاول ہا¶س میں بھی پانی ٹینکر سے آتا ہے، شرم کرو، اگر ایسا ہے تو سوال کرو اپنے وزیراعلیٰ سے۔