”فوج کو کردار ادا کرنے کی دعوت‘ اسلم بیگ کو گرفتار کیا جائے“

لاہور (سٹاف رپورٹر + اپنے نمائندے سے) سابق آرمی چیف اسلم بیگ کی طرف سے عسکری قیادت کو ملک کے سنگین مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کرنے کی دعوت کو ملک کی جمہوری قوتوں نے غیر آئینی قرار دیتے ہوئے انکی فوری گرفتاری کا مطالبہ کر دیا ہے اور کہا ہے کہ یہی عناصر ملک میں جمہوریت اور جمہوری اداروں کو پنپتا نہیں دیکھ سکتے۔ پیپلز پارٹی اوورسیز کے انچارج پروفیسر اعجاز الحسن نے کہا کہ ابھی ملک کو ڈکٹیٹر شپ سے نجات ملے کچھ عرصہ ہی گزرا ہے کہ پھر جمہوریت دشمن عناصر نے اسے ڈی ریل کرنے کی سازشیں شروع کر دی ہیں۔ پیپلز پارٹی پنجاب کے سیکرٹری سمیع اللہ خان اور ڈپٹی سیکرٹری عثمان ملک نے کہا کہ سپریم کورٹ میں مشرف کیس کھلنے کے بعد اسلم بیگ کو خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ کل کلاں کبھی انکے خلاف بھی عدالتیں ایکشن لے سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے خلاف سازشیں کرنیوالوں کا عوام اب خود احتساب کرینگے۔ پی پی پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر فخر الدین اور اورنگزیب برکی نے کہا کہ اب ملک میں کسی فوجی مداخلت کی گنجائش ہے نہ پاکستان کے موجودہ حالات اس بات کی اجازت دیتے ہیں۔ تنظیم اسلامی پاکستان کے امیر عاکف سعید نے گزشتہ روز نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ ملکی سالمیت تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے اور یہ پوری قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے تاہم ملک اب مزید کسی مارشل لاء کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ جے یو پی کے مرکزی رہنما قاری زوار بہادر اور سینیٹر ساجد میر کے ترجمان نے کہا کہ ہمارے حکمران غیر ملکی دباﺅ میں آ کر ملکی سالمیت کو داﺅ پر لگا رہے ہیں مگر فوج کو اقتدار میں نہیں آنا چاہئے۔ تاہم وہ آئین کے اندر رہتے ہوئے جو بھی مثبت کردار ادا کر سکتی ہے وہ ضرور کرے اور سیاسی قیادت بھی غیر ملکی دباﺅ کے آگے ڈٹ جائے تو مسائل حل ہو سکتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن