اسلام آباد (آئی این پی ) پرائیویٹ پاور انفراسٹرکچر بورڈ کی زیر نگرانی 147 میگا واٹ کے دوسرے نجی پن بجلی منصوبے کی تعمیر کا آغاز کر دیا گیا۔ آزاد کشمیر میں بننے والے اس منصوبے پر 26 کروڑ 20 لاکھ ڈالر لاگت آئیگی۔ وزیر اعظم میاں نواز شریف اس سے قبل 84 میگا واٹ کے نجی پن بجلی منصوبے کا چند روز قبل افتتاح کر چکے ہیں۔ یہ منصوبہ بھی پرائیویٹ پاور اینڈ انفراسٹرکچر بورڈ نے مکمل کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی پالیسی کی روشنی میں پرائیویٹ پاور اینڈ انفراسٹرکچر بورڈ 1100 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر کام کر رہا ہے جو کہ آئندہ پانچ سال کے دوران مکمل ہوں گے۔ نجی شعبہ کے ذریعے پانی سے بجلی بنانے کا 100 میگا واٹ کا تیسرا منصوبہ (گل پور ہائیڈرو پراجیکٹ) دسمبر2017 میں مکمل ہو گا جس کیلئے تمام قانونی تقاضے پورے ہو چکے ہیں۔ واضح رہے پرائیویٹ پاور اینڈ انفراسٹرکچر بورڈ پہلے ہی 29 آئی پی پیز چلا رہا ہے جو کہ 1994ئ، 1995ءاور 2002ءکی آئی پی پی پالیسی کے تحت قائم کیے گئے جبکہ مذکورہ آئی پی پیز نیشنل گرڈ میں 50 فیصد سے زائد (8657 میگا واٹ) بجلی شامل کر رہے ہیں۔ ایک عہدیدار نے آئی این پی کو بتایا بورڈ کے زیرنگرانی 3800 میگا واٹ کا کروڑ ہائیڈرو منصوبہ،840 میگا واٹ کا شکی کناری ہائیڈرو منصوبہ،640 میگا واٹ کا آزاد تین ہائیڈرو منصوبہ، 500 میگا واٹ کا چکوٹھی ہٹیاں ہائیڈرو منصوبہ، 1100 میگاواٹ کا کوہالہ ہائیڈرو منصوبہ پر فائل ورک جاری ہے جبکہ مذکورہ منصوبے 2020ءمیں مکمل ہو ں گے۔