لاہور (آئی این پی) وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ کالاباغ ڈیم پر اتفاق رائے کے بغیر کام کرنا مشکل ہے، ملکی آئین اور نظریہ پاکستان کو ہی نہ ماننے والے طالبان سے کیا مذاکرات کریں گے؟ عمران خان وزیراعظم اور آرمی چیف کے ساتھ مشترکہ میٹنگ کرنا چاہتے ہیں کل دوسری جماعتوں کی قیادت نے بھی ایسا مطلابہ شروع کردیاتو پھرکیا ہو گامسلم لیگ ن تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لیکر چلناچاہتی ہے، پرویز مشرف کے بارے سپریم کورٹ کا جو بھی حکم ہو گا اس پر مکمل عملدرآمد کیا جائے گا، ایبٹ آباد کمشن رپورٹ عام کرنے کے متعلق فیصلہ جلد ہو گا۔ اپنے ایک انٹرویو میں رانا تنویر حسین نے کہا کہ توانائی بحران کا خاتمہ، معیشت کی بحالی اور دہشتگردی کا خاتمہ موجودہ حکومت کی ترجیح ہے۔ دہشت گردی کی جنگ میں آج تک ہم 40 ہزار شہادتیں پیش کر چکے ہیں جبکہ کھربوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے غیر ملکی انویسٹرز بھی انویسٹمنٹ نہیں کر رہے حالانکہ پاکستان کے حالات انہی کی وجہ سے یہاں تک پہنچے ہیں۔ انہیں ہمیں سپورٹ کرنا چاہئے لیکن انہوں نے تو طے شدہ سپورٹ فنڈ بھی فراہم نہیں کیا، بدقسمتی سے ہماری قومی سکیورٹی پالیسی آج تک نہیں بن سکی جس کیلئے موجودہ حکومت اے پی سی بلا رہی ہے مگر عمران خان ملک سے باہر چلے گئے اورکہتے ہیں کہ صرف میں، وزیراعظم اور آرمی چیف میٹنگ کریں۔
ملکی قوانےن اور نظرےہ پاکستان کو ہی نہ ماننے والے طالبان سے کےا مذاکرات کرےں
Jul 22, 2013