لاہور (خبر نگار) محکمہ سیاحت پنجاب اور محکمہ سکول ایجوکیشن کے کریکولم ونگ نے پہلی کلاس سے آٹھویں کلاس تک نصاب میں شمولیت کے لئے پاکستان کے قابل دید تاریخی مقامات کی بنیادی معلومات سے متعلقہ پکچر سٹوریز اور ٹورزم آرٹیکلز تیار کر لئے ہیں جنہیں اگلے سال سے شروع ہونے والے تعلیمی سیشن میں سرکاری نصاب کے لازمی حصے کے طور پر متعارف کرا دیا جائے گا۔ یہ بات صوبائی وزےر تعلےم و سےاحت رانا مشہود احمد خاں نے محکمہ تعلیم و سیاحت کو آپس میں مربوط کرنے کے حوالے سے ضروری اقدامات کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ رانا مشہود احمد خاں نے اجلاس کو بتایا کہ مجوزہ نئے نصاب میں ”ب سے بابا“کی بجائے ”بابا مری چلو“ میں بدل جائے گا جبکہ پہیلیوں کی صورت میں بھی بچوں کو چیئر لفٹ اور دیگر سیاحتی اصطلاحات سے متعارف کرایا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹورزم ڈویلپمنٹ کارپوریشن پنجاب کے اشتراک سے کامسیٹس کے ساہیوال کیمپس میں آرکیالوجی کا نیا ڈیپارٹمنٹ کھولا جائے گا جس سے پانچ ہزار سال پرانے ہڑپہ کے کھنڈرات کی حفاظت اور ان پر تحقیق کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔ حکومت پنجاب صوبے میں سیاحت کی انڈسٹری کو عالمی معیار تک لانے کے لئے سرمایہ کاری کا عمل جاری رکھے گی کیونکہ پاکستان سیاحوں کی جنت ہے۔ ہم اس جنت کو ہر لحاظ سے مثالی بنائیں گے، اپنے پوشیدہ سیاحتی خزانو ں کو دنیا کے سامنے لائیں گے۔ صوبائی وزیر سیاحت نے چولستان میں سالانہ جیپ ریلی کی تشہیری مہم کو زیادہ موثر بنانے اور اس ریگستانی ایونٹ میں غیر ملکی سفیروں کو بھی دعوت دینے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ اگلے سال لاہور انٹر نیشنل ٹورزم ایکسپو کے موقع پر صوفی ڈانس پرفارمنس اور کرس فائیفرشو Chris Pfifer Show) ) کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔