بجلی پیدا کرنے والی کمپنی میں شیئرز تھے ، نقصان پر فروخت کر دیئے : خواجہ آصف

اسلام آباد ( عاطف خان / دی نیشن رپورٹ ) لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے میں ناکامی پر قوم سے معافی مانگ کر حیران کرنے والے وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے اعتراف کر لیا ہے کہ بجلی پیدا کرنیوالی ایک کمپنی میں ان کے بھی حصص تھے  تا ہم انہوں نے کہا بھاری نقصان کی بنا پر دو سال قبل انہوں نے یہ حصص فروخت کر دیئے تھے اور اس سے اپنے کاغذات نامزدگی اور ٹیکس ریٹرنز میں اسکا ذکر بھی کر دیا تھا ۔ یہ الزام عائد کیا جا رہا تھا کہ خواجہ آصف نے ایک کمپنی میں 5 کروڑ کے شیئرزہیں جس نے گزشتہ سال اخراجات کی مد میں حکومت سے 5 ارب روپے وصول کیے تھے ۔ یہ رقم گزشتہ سال سرکلر ڈیٹ ختم کرنے کیلئے دیئے جانیوالے 480 ارب روپے میں شامل تھے ۔ صرف ایک سال بعد سرکلر ڈیٹ دوبارہ تقریباً اسی حد تک پہنچ گیا ہے ۔ اپنے ٹوئٹ میں خواجہ آصف نے کمپنی کا نام ’’ پاک جین ‘‘ لکھا ۔ یہ 1995ء میں قائم کی گئی ایک سرکاری کمپنی ہے ۔ اس کمپنی کی استعداد 365 میگا واٹ ہے ۔ جو محمود کوٹ اور مظفر گڑھ کو فراہم کئے جاتے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ خواجہ آصف کی جانب سے نقصان کا دعویٰ کیا گیا تھا جبکہ رپورٹس کے مطابق امن کمپنی نے 30 جون 2012ء کو ختم ہونے والے سال کی آخری ششماہی میں ایک ارب 22 کروڑ نفع کمایا جو اس سے پہلے سال کے ایک ارب 10 کروڑ سے زیادہ تھا ۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...