اسلام آباد (آئی این پی) ایوان بالا کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق نے گلگت بلتستان امپاورمنٹ اینڈگورننس آرڈر 2009 پر نظرثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے گلگت بلتستان حکومت سمیت تمام سٹیٹک ہولڈرز سے اس بارے تجاویز مانگ لی ہیں۔ کمیٹی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان بی میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کے خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں جن کا نوٹس لینے کی ضرورت ہے۔ کمیٹی نے غزہ میں اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور او آئی سی سے کہا کہ وہ اسرائیلی جارحیت رکوانے کیلیے اپنا کردار ادا کریں کمیٹی کا اجلاس جی بی امپاورمنٹ آرڈر 2009ء کا مزید جائزہ لینے کے لئے آج بھی جاری رہے گا جس میں وزیر امور کشمیر اور سیکرٹری کشمیر افئیرز وزارت کا موقف پیش کریں گے۔ سینٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس پیرکو پارلیمنٹ ہائوس میں کنویئنر کمیٹی کے کنوینئر سینیٹر میاں رضا ربانی کی زیر صدارت ہوا جس میں سینیٹرز فرحت اللہ بابر کے علاوہ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ‘ سپیکر گلگت بلتستان وزیر بیگ‘ گلگت بلتستان کے پانی و بجلی کے وزیر دیدار‘ چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سکندر سلطان راجہ‘ سیکرٹری قانون گلگت بلتستان خالد محمود اور گلگت بلتستان کونسل کے ارکان نے شرکت کی۔ سینیٹر میاں رضار بانی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں انسانی حقوق کے حوالے سے بڑے مسائل ہیں جن کو حل کرنے کیلئے گلگت بلتستان امپاورمنٹ آرڈر 2009 کا تفصیلی جائزہ لینا ہوگا وہاں کی عوام کی شکایات اور مسائل کے حل کیلئے مناسب اقدامات کرنے ہوں گے اس سلسلے میں اگر کوئی سٹیک ہولڈر اپنی تجاویز کمیٹی کو فراہم کرنا چاہے تو وہ سیکرٹری کمیٹی کو تحریری طور پر فراہم کر سکتا ہے۔ اقوام متحدہ اور او آئی سی سے کہا کہ وہ اپنا کردار ادا کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کو فوراً روکیں۔ قرارداد میں فلسطینی شہیدوں کے خاندانوں کے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ہوئے پاکستانی قوم کی طرف سے شہدا کے خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گیا اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین کے مسلمانوں کے جان و مال کے تحفظ اور سکیورٹی کیلئے سیاسی و سفارتی سطح پر اقدامات کرے۔