فیصل آباد+ بچیکی+ وزیر آباد+ علی پور چٹھہ (نمائندہ خصوصی+ نامہ نگاران) فیصل آباد میں کمسن بچے، پاکپتن میں طالب علم، گجرات میں لڑکی سے زیادتی‘ وزیرآباد میں لڑکے کو زیادتی اور تشدد کے بعد قتل کر ڈالا۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے بچیکی میں گونگی، بہری لڑکی سے مبینہ زیادتی کی خبر کا نوٹس لے لیا۔ فیصل آباد میں تھانہ جھنگ بازار پولیس کو مقدمہ درج کرواتے امین نے مؤقف اختیار کیا ہے اس کا 9 سالہ بیٹا سمیع اللہ گلی میں کھیل رہا تھا فاروق اور اس کے تین نامعلوم ساتھی اسے ورغلا کر خالی مکان میں لے گئے اور زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ وزیر آباد میں نامعلوم درندہ صفت شخص نے بارہ سالہ لڑکے کو زیادتی کے بعد تشدد کر کے قتل کر ڈالا‘ نعش قریبی کھیتوں سے برآمد ہوئی۔ نواحی گائوں جھاموالا کے عطاء محمد کا 12 سالہ بیٹا حیدر کسی کام کے سلسلہ میں گھر سے باہر نکلا تو نامعلوم شخص ورغلا کر اپنے ساتھ لے گیا اور زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ اپنا جرم چھپانے کی خاطر معصوم بچے پر وحشیانہ تشدد کیا جس سے حیدر جاں بحق ہو گیا۔ معصوم بچے کی رسیوں کے ہاتھ پائوں بندی نعش کھیتوں سے مل گئی۔ پاکپتن میں محلہ جھجراں والا کے محمد طفیل کا بیٹا علی احمد اکیڈمی سے پڑھ کر واپس گھر جا رہا تھا۔ راستے میں شوکی خان‘ حیدر وغیرہ تین افراد نے ورغلا پھسلا کر بیٹھک میں لے جا کر زبردستی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ گجرات میں تھانہ صدر لالہ موسیٰ کے گائوں بھلوٹ شیرا میں یاسر وغیرہ نے محمد اکرام کی بیٹی سے زیادتی کی ہے۔ علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف نے بچیکی میں 12 سالہ گونگی بہری لڑکی کے ساتھ 3 افراد کی مبینہ زیادتی کی خبروں کا نوٹس لے لیا۔ ڈی پی او ننکانہ سے واقعہ کی فوری رپورٹ طلب کر لی اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا۔ بچیکی کے محلہ اسلام پورہ کے غریب محنت کش نذر حسین کی 12 سالہ گونگی بہری لڑکی کے ساتھ 3 افراد کی مبینہ زیادتی اور مدعی پارٹی کے ساتھ پولیس کے ناروا سلوک کی خبریں میڈیا میں آنے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے سخت نوٹس لے لیا اور واقعہ کے بارے ڈی پی او ننکانہ عبد الغفار قیصرانی سے رپورٹ طلب کر لی۔ ڈی پی او کی ہدایت پر ایس ڈی پی او پولیس سرکل بڑا گھر سید سلیم شاہ متاثرہ لڑکی کے گھر گئے اور اہلخانہ سے وزیر اعلیٰ کی طرف سے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا۔ لواحقین کو یقین دلایا واقعہ میں ملوث تمام افراد کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا اور متاثرہ خاندان کے ساتھ مکمل انصاف کیا جا ئے گا۔ انتظامیہ کی طرف سے متاثرہ خاندان کو 10 ہزار روپے کی امداد بھی دی۔ ایس ڈی پی او کو متاثرہ خاندان نے پولیس کے بارے شکایات کے انبار لگا دیئے۔ انہوں نے بتا یا کہ پولیس نے ان کے ساتھ بہت زیادتی کی ہے۔ واقعہ کے مقدمہ کے لئے پولیس نے جلد بازی میںاشٹام فروش کو تھانے میں بلا کر من مانی درخواست لکھوا کو متاثرہ لڑکی کے والد سے انگوٹھا لگوا لیا جس پر ایس ڈی پی او نے معاملے کی تحقیقات کی بھی یقین دہانی کروائی۔ رانا محمد ارشد نے بھی متاثرہ لڑکی کے لواْحقین سے رابطہ کیا اور انہوں نے انصاف کی یقین دہانی کروائی۔
زیادتی/ نوٹس