لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے جنوبی پنجاب سمیت ملک بھر میں سیلاب اور بارشوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے حکومتی کرپشن کا سیلاب ہر طرف تباہی پھیلا رہا ہے۔ یہ حکمران بھی سیلاب ہی کی طرح کا ایک عذاب ہیں جب تک یہ عذاب مسلط رہیگا غریب کاشتکاروں کو سیلاب کی تباہی سے نجات نہیں ملے گی۔ پارٹی رہنمائوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا سب سے بڑی کرپشن بند تعمیر کرنے اور سیلاب کی روک تھام کے نام پر ہو رہی ہے۔ مٹی کے ڈھیر اکٹھے کر کے انہیں بند کا نام دیدیا جاتا ہے جو پہلے ریلے کے ساتھ بہہ جاتے ہیں۔ کسی غیرملکی فرم سے ان بندوں کا تکنیکی معائنہ کرایا جائے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائیگا۔ ہر سال حکومتی سرپرستی رکھنے والے بااثر خاندان اپنے اثاثے بچانے کیلئے غریب کاشتکاروں کو ڈبو دیتے ہیں۔ 2010ء میں آنے والے سیلاب کی تباہی کا ذمہ دار شہباز حکومت کو ٹھہرایا گیا تھا۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں گزشتہ 10 سال میں سیلاب کی روک تھام کیلئے غیر ملکی بینکوں اور ڈونرز سے ملنے والی رقوم اور فنڈز کا آڈٹ کرایا جائے۔ مزید برآں مجلس وحدت المسلمین کے رہنما ناصر شیرازی نے ڈاکٹر طاہر القادری سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور انکی خیریت دریافت کی۔ دونوں رہنمائوں نے پنجاب اور گلگت بلتستان میں کارکنوں کیخلاف انتقامی کارروائیوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ مسلم لیگ (ن) مافیا کا روپ دھار چکی ہے، اسکے خلاف فیصلہ کن سیاسی جمہوری جدوجہد ناگزیر ہے۔ ملاقات کے بعد ناصر شیرازی نے خرم نواز گنڈا پور کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے اقتدار کے خاتمے کیلئے پنجاب کی حد تک تمام اپوزیشن جماعتوں کو اکٹھا ہونا ہوگا۔ ناصر شیرازی نے کہا ڈاکٹر طاہر القادری نے 29 جولائی کو اسلام آباد میں امن نصاب کے حوالے سے ہونے والی تقریب میں شرکت کی دعوت دی جو ہم نے بخوشی قبول کی ہے۔