اسلام آباد (آن لائن) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک میں قومی اسمبلی، صوبائی اسمبلیوں اور بلدیاتی انتخابات کو شفاف اور غیر جانب دار بنانے کیلئے تکنیکی اصلاحات (ٹیکنیکل ریفامز)آئندہ عام انتخابات2018سے قبل مکمل کرنے کا ہدف مقرر کر لیا ہے۔ ان اصلاحات میں بائیومیٹرک سسٹم اورالیکٹرانک ووٹنگ سر فہرست ہیں، سسٹم اور ڈیوائسز کا انتخاب اور تجرباتی استعمال کیلئے اب تک ابتدائی پانچ فیصد کام مکمل کرلیا گیا جبکہ رواں مالی سال کے دوران اس منصوبہ کا 20 فیصد کام مکمل کر لیا جائے گا جبکہ آئندہ مالی سال کو منصوبہ کا 40 فیصد ہدف حاصل کرنے کے بعدباقی35فیصد آئندہ عام انتخابا ت سے قبل مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے ،ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ ملک میں بائیو میٹر ک اور الیکٹرانک ووٹنگ کا نظام قائم کرنے کیلئے کم از کم بیس ارب روپے کو ضرورت ہوگی۔ الیکشن کمیشن کی مزید اصلاحات میں اہم امور کے اہداف بھی رکھے گے ہیں جن میں ملک بھر کے ریٹرنگ افسران اور ڈسٹرکٹ ریٹرنگ افسرا ن کی جدید خطوط پر تربیت کیلئے ملک میں50تربیتی کورسز کرانا شامل ہے جس کے تحت کم ازکم 850 افسران کو تربیت دی جائے گی۔ عوام کو جدید ووٹنگ کے طریقہ کار سے روشناس کرانے کیلئے تین سال میں ریڈیو، ٹی وی، اخبارات، جرائد اور ایف ایم ریڈیو اسٹیشنز پر 1500 پروگرام کا اجراء کیا جائے گا اس کے ساتھ ساتھ آئندہ انتخابات کے دوران ٹرن آئوٹ 55فیصد سے بڑھا کر70فیصد تک کرنے کا ہدف بھی رکھا گیا ہے انتخابی غداریوں کی فوری سماعت کیلئے الیکشن ٹربیونلز کی تعداد 18سے بڑھا کر 25 کر دی جائے گی اسپیکر قومی اسمبلی اور سیاسی جماعتوں کے قائدین کی جانب سے موصول ریفرنسز پر کارروائی مکمل کرنے کا ہدف صرف دو دن مقرر کیا گیا ہے الیکشن کمیشن کے تمام ریجنل دفاترکو کمیشن کی اپنی عمارتوں میں منتقل کرنے کا ہدف بھی رکھا گیا ہے۔ اس وقت ملک میں 44فیصد خواتین اور35فیصد مرد ووٹرز رجسٹرڈ ہیں ووٹر فہرستوں پر نظر ثانی کا مرحلہ بھی عام انتخابات سے قبل مکمل کیا جائے گا۔
الیکشن کمشن کا تکنیکی اصلاحات آئندہ عام انتخابات سے قبل مکمل کرنے کا ہدف مقرر
Jul 22, 2015