اسلام آباد (جاوید صدیق) بھارت کے ساتھ تجارت سے قبل اس سے چند شرائط منوانا ہونگی۔ ان شرائط میں سب سے پہلے نان ٹیرف بیریئر میں نرمی ضروری ہے۔ بھارت کے ساتھ تجارت سے قبل پاکستان کو برآمدی صلاحیت میں اضافہ کرنا ہوگا اور مقامی صنعت کو امپورٹ سہولتوں میں سبسڈیز دینا ہوں گی۔ یہ بات صنعت اور تجارت سے متعلق پاکستانی تھنک ٹینک پاکستان بزنس کونسل نے پاک بھارت تجارت پر اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہی ہے۔ پاکستان بزنسل کونسل نے سفارش کی ہے کہ بھارت کو تجارت کے اعتبار سے پسندیدہ قرار دینے سے قبل بھارت کی طرف سے تجارت کے سلسلے میں اعلان کی جانے والی مراعات پر عمل درآمد کی گارنٹی لی جائے۔بھارت تجارت کے حوالہ سے پاکستان کو وہ مراعات دے جو اس کی طرف سے بنگلہ دیش اور سری لنکا کو دی گئی ہیں۔بزنس کونسل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان بھارت کو اپنی مصنوعات برآمد کرنے کی بڑی صلاحیت رکھتا ہے اور اس کے نان ٹیرف بیرئیر کی بھارت کے مقابلے میں کم ہیں۔ اگر پاکستان نے بھارت سے مناسب شرائط طے کرائے بغیر تجارت شروع کردی تو پاکستانی مارکیٹ سستی بھارتی مصنوعات سے بھر جائے گی۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے پاکستان کی بھارت کے لئے برآمدات 2004ء سے 2014ء تک 158ملین ڈالر سے 3.2ملین ڈالر تک پہنچی ہے جبکہ بھارت کی پاکستان کے لئے برآمدات 454ملین ڈالر سے بڑھ کر 2.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔ پاکستان نان ٹیرف بیرئیر میں نرمی کرائے بغیر تجارت شروع کرے گا تو اسے نقصان ہوگا۔