لندن (خصوصی رپورٹر) الطاف حسین نے ’’سینئر مہاجر ورلڈکانفرنس‘‘ کے انعقاد کے سلسلے میں سینئر دانشوروں، تاریخ دانوں، ٹیکنوکریٹس اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے مہاجر اکابرین سے رابطہ کیا۔ رابطہ کمیٹی کے ارکان سے گفتگو میں انہیں اس کانفرنس کے انعقاد کے حوالے سے کئے جانے والے رابطوں سے آگاہ کیا۔ الطاف حسین نے کہا ہے کہ میں مہاجروں کو انکے جائز حقوق اور انہیں ان کا جائز مقام دلانے کی جدوجہد اپنی آخری سانس تک کرتا رہونگا۔ خواہ اس جہدوجہد کی پاداش میں مجھ پر کتنی ہی اذیتیں کیوں نہ ڈھائی جائیں۔ انہوںنے کہا کہ ظلم کے خلاف تادمِ مرگ بھو ک ہڑتال کے نتیجے میں اگر میری موت واقع ہوگئی تو میری موت میری قسم کی سچائی کا ثبوت ہوگی۔ سینئر مہاجر ورلڈ کانفرنس کے ارکان، اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کے دفاتر اور دنیا بھر کے ممالک کا دورہ کرکے انہیں پاکستان میں مہاجروں کے ساتھ غیرآئینی و غیرقانونی مظالم سے آگاہ کریں گے۔ سرکاری اہلکاروں کی جانب سے مہاجرقوم کے ہزاروں نوجوانوں کو چُن چُن کر قتل کیا جا رہا ہے لیکن پاکستان کی عدالتوں کی جانب سے نہ تو مظلوم مہاجروں کو انصاف فراہم کیا جا رہا ہے اور نہ ہی عدالتیں مہاجروں پر ڈھائے جانے والے مظالم روکنے کیلئے کوئی کردار ادا کر رہی ہیں جبکہ سول حکومتیں خود مہاجروں کے قتل عام میں شامل ہیں۔ علاوہ ازیں الطاف حسین کی سربراہی میں رابطہ کمیٹی کا مشترکہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں رابطہ کمیٹی کی جانب سے ایم کیو ایم کے رہنمائوں، ذمہ داروں اور کارکنوں کی غیرقانونی اور غیرآئینی گرفتاریوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ دوسری طرف الطاف حسین پر ڈسکہ میں بھی مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔