لاہور+ اسلام آباد+ کوئٹہ (کامرس رپورٹر+ خبرنگار+ نامہ نگاران+ بیورو رپورٹ) نوائے وقت نیوز) پانی سے بجلی کی زیادہ پیداوار حاصل کرنے کے باعث ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔ اس کے باوجود بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری ہے جس کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بلوچستان کے علاقوں سبی اور جیونی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کیخلاف شٹرڈائون ہڑتال کی گئی اور شہریوں نے احتجاجی ریلی نکالی۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز بجلی کی پیداوار 16 ہزار 9 سو 25 میگاواٹ ریکارڈ کی گئی ہے۔ واپڈا ذرائع کے مطابق تربیلا اور منگلا ڈیم سے استطاعت سے زیادہ بجلی پیدا کی گئی۔ گزشتہ روز شہروں میں 6 اور دیہات میں 8 گھنٹے تک بجلی بند رہی۔ علاوہ ازیں لاہور میں بارش کے باعث لیسکو کے درجنوں فیڈرز ٹرپ کر گئے جس سے کئی علاقوں میں بجلی کا نظام گھنٹوں معطل رہا۔ بارش کا سلسلہ رکنے کے بعد لیسکو کے آپریشنل سٹاف نے بجلی کا نظام مرحلہ وار بحال کر دیا۔ علاوہ ازیں طویل لوڈشیڈنگ کیخلاف گزشتہ روز جیونی کے علاقے میں بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کی اپیل پر تاجر برادری اور شہریوں نے کیسکو کی جانب سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کیخلاف شٹر ڈائون ہڑتال کی اور تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بند رہے۔ اسی طرح سبی میں بھی شہریوں اور علاقہ مکینوں نے ریلی نکالی اور شدید نعرے بازی کی۔ تاجروں نے ہڑتال کی۔ دوسری طرف پن بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔ ذرائع وزارت پانی و بجلی کے مطابق دس روز سے 6 ہزار 700 میگاواٹ سے زائد بجلی پیدا ہو رہی ہے۔ منگلا سے بجلی کی پیداوار ایک ہزار 115 میگاواٹ ہے۔ تربیلا سے 3 ہزار 500 میگاواٹ ہے۔ تربیلا سے 3 ہزار 500، غازی بروتھا سے 1450 میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے۔ جناح اور وارسک سے بھی بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔ وہاڑی سے نامہ نگار کے مطابق عیدالفطر، ٹرو، مرو کے بعد واپڈا نے ایک بار پھر بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع کر دیا۔ گرمی اور حبس کی وجہ سے شہریوں کا برا حال ہوگیا۔