پشاور (آئی این پی) چترال تباہ ہو گیا لیکن وزیر اعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک منظر نامے سے غائب ہیں جبکہ متاثرہ علاقوں میں پاک فوج ریسکیو آپریشن میں مصروف ہے۔ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے نوشہرہ میں عید کی نماز پڑھی اور اس کے بعد اسلام آباد عید کی چھٹیاں منانے چلے گئے جبکہ دوسری طرف چترال کو عید کے روز ہی طوفان اور بارش نے گھیرے میں لے لیا۔ وزیر اعلیٰ کی جانب سے 4 دن میں کوئی اقدامات سامنے نہیں آئے۔ ڈی جی پاکستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے چند اہلکاروں کی چھٹی ختم کر کے انہیں ڈیوٹی پر مامور کیا تھا جبکہ خود ڈی جی ابھی تک چھٹیاں منانے میں مصروف ہیں۔ صوبائی وزیر اطلاعات مشتاق غنی گزشتہ روز منظر عام پر آئے اور انہوں نے پی ڈی ایم اے کا دورہ کر کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کی رپورٹ طلب کر لی۔ دوسری طرف وزیر اطلاعات کے پی کے مشتاق غنی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ چترال میں تباہی سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی بحالی میں ہماری پوری حکومتی مشینری شامل ہے۔ اپر چترال اور لوئر چترال کی رابطہ سڑکیں تباہ حالی کا شکار ہو گئی ہیں۔ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک بھی سارے معاملات پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں اور سارے معاملات کی نگرانی کر رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اور عمران خان جلد ہی متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔