نئی دہلی (آئی این پی + این این آئی) بھارت نے ایک بار پھر ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اگر بھارت میں کسی بھی طرح کی دہشت گردی ہے تو وہ پاکستان کی حمایت یافتہ ہے۔ اپنے حالات بہتر کرنے کے بجائے وہ ہمارے ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو بھی بگاڑنے میں اگر کسی کا اہم کردار ہے تو وہ ہمارے پڑوسی کا ہے۔ ہمیں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش ہے۔ حکومت اسے بہتر کرنے کی کوشش کرے گی اور حالات کو بہتر کرنے کیلئے ہمیں ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں شہریوں کی شہادت اپنی جگہ‘ ابھی تو بھارتی فورسز نے صرف اپنے دفاع اور صبر سے کام لیا ہے۔ وہ خود بڑی تعداد میں زخمی ہوئے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گنوں کا مسلسل استعمال ہو رہا ہے‘ اس کی شروعات 2010ء میں ہوئی تھی۔ ہم بھیڑ کو کنٹرول کرنے کیلئے پیلٹ گنز کے استعمال کے سلسلے میں کمیٹی تشکیل دیں گے اور وہ دو ماہ کے اندر ہی اس بارے میں اپنی رپورٹ سونپے گی۔ بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے لوک سبھا میں کشمیر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے باربار پاکستان کا نام لیا اور کہا کہ آج مقبوضہ کشمیر کی صورت کو بگاڑنے میں اگر کسی کا اہم کردار ہے تو وہ ہمارے پڑوسی کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے احتجاج میں پاکستان کا ہاتھ ہے۔ بھارت میں جب کوئی دہشت گرد مارا جاتا ہے تو پاکستان میں یوم سیاہ منایا جاتا ہے۔ ہمارا پڑوسی ایسی حرکتیں کر رہا ہے۔ سوالوں کے جوابات دیئے ہوتے انہوں نے کہا کہ انہیں مقبوصہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش ہے۔ حکومت اس کو بہتر کرنے کی کوشش کرے گی۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں شہریوں کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے سکیورٹی فورسز کا دفاع کیا اور کہا کہ انہوں نے صبر سے کام لیا ہے۔ وہ خود بڑی تعداد زخمی ہوئے ہیں۔ بھارتی وزارت خارجہ نے پاکستان کو ملکی اندرونی معاملات میں دخل اندازی کرنے اور صورتحال کو غیر مستحکم بنانے سے باز رہنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر پر بات چیت کیلئے تیار ہیں مگر اسے سنجیدہ ہونا پڑے گا۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے اور شدت پسندی کو ہوا دے رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے حالات خراب کرنے میں بھی پاکستان ملوث ہے۔ بیان کے مطابق پاکستان بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہے۔