کراچی (آئی این پی+ صباح نیوز) سندھ ہائیکورٹ نے پاک سرزمین پارٹی کے صدر انیس قائم خانی کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔ دہشت گردوں کی معاونت کے مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کی جانب سے درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد سندھ ہائیکورٹ نے بھی پاک سرزمین پارٹی کے صدر انیس قائم خانی کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔ عدالت نے ہدایت کی کہ متعلقہ عدالت سے رجوع کیا جائے۔ دوسری جانب انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے نامزد میئر کراچی وسیم اختر کو دو مقدمات میں 25 جولائی تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالہ کر دیا ۔ وسیم اختر کو ایم کیو ایم قائد کی ریاست کے خلاف تقاریر میں سہولت کار کا کردار ادا کرنے پر 25 کے قریب مقدمات کا سامنا ہے جن میں سے 23 میں وہ ضمانت پر رہا ہیں۔ وسیم اختر کو ہتھکڑی لگا کر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج کے سامنے پیش کیا گیا۔ وسیم اختر کا عدالت میں کہنا تھا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔ انہیں پولیس کے حوالے نہ کیا جائے۔ پولیس نے دو مقدمات میں ان سے تفتیش مکمل کر لی ہے لہذا انہیں اب جیل بھیجا جائے۔ تفتیشی افسران نے وسیم اختر کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی ۔ عدالت نے وسیم اختر کو 25 جولائی تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے پولیس کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر تفتیشی رپورٹ پیش کی جائے۔کراچی کے نامزد میئر وسیم اختر عدالت میں بیٹی سے مل کر آبدیدہ ہو گئے۔ وسیم اختر نے کہا کہ میری جان کو خطرہ ہے، اگر میرا ریمانڈ ضروری ہے تو صرف ایک دن کا ریمانڈ دیا جائے۔ وسیم اختر کے وکیل نے کہاکہ متعلقہ ایس ایس پی غیرقانونی اقدامات کے لئے مشہور ہے۔ عدالت نے وسیم اختر کے وکلاء کی جانب سے ملاقات کی درخواست بھی مسترد کر دی اور بولنے سے روکتے ہوئے کہا کہ اگر آپ خود بولیں گے تو پھر وکیل کرنے کی اجازت نہیں ملے گی۔